| ہم دربدر جو ہو گئے ہیں تیرے واسطے |
| میرے نصیب سو گئے ہیں تیرے واسطے |
| تو پھر پلٹ نہ آ سکے ہیں اپنے گھر کو ہم |
| اپنے نگر سے جو گئے ہیں تیرے واسطے |
| تھے چل دئے جو تیری محبت کی راہ پر |
| ہم راستے میں کھو گئے ہیں تیرے واسطے |
| یہ ہے متاعِ زیست یہ جینے کی ہے وجہ |
| جو بیج غم کا بو گئے ہیں تیرے واسطے |
| غم میرے جو نکھر گئے ہیں جانے پر ترے |
| سو اب اکیلے ہو گئے ہیں تیرے واسطے |
| تب کس نے یہ کہا تھا ہمایوں تو عشق کر |
| اب دور سب سے ہو گئے ہیں تیرے واسطے |
| ہمایوں |
معلومات