آؤ دیکھو کہ بکھرتے ہیں کیسے
ہجر میں ترے ہم مرتے ہیں کیسے
تم کبھی ترے پروانوں کو دیکھو
تیرے شوق میں جلتے ہیں کیسے
تیرے عشق کی بس اوڑھ کے چادر
خارزاروں میں یہ چلتے ہیں کیسے
آؤ دیکھو کہ کیا حال ہوا ہے
پھول یادوں کے یاں کھلتے ہیں کیسے
اے ہمایوں تو نے سیکھا ہے کیسے
وہ جو گرتے ہیں تو اٹھتے ہیں کیسے
ہمایوں

0
21