| بے تیر کماں ہوتا گر تم نہیں ہوتے |
| عبرت کا نشاں ہوتا گر تم نہیں ہوتے |
| آنکھوں سے تری دیکھوں ہنگامہِ فردا |
| یہ کیسا جہاں ہوتا گر تم نہیں ہوتے |
| جس طرح جمی ہو کوئی برف مرے پر |
| ویسا یہ گماں ہوتا گر تم نہیں ہوتے |
| چاہت کا جو لکھا ہےیہ باب جو تو نے |
| کیا میرا نشاں ہوتا گر تم نہیں ہوتے |
| منظر یہ بہاروں کا جو دیکھا ہے کس طرح |
| اک برگَ خزاں ہوتا گر تم نہیں ہوتے |
| ہمایوں |
معلومات