زادِ راہ جو تھا وہ سب قلیل کر دیا |
عشق نے تو درد میرا طویل کر دیا |
اجنبی تھا ہمسفر زندگی کی راہ میں |
وقت نے وہ شخص میرا کفیل کر دیا |
وصل کے جو لمحے تھے ہو گئے ہیں خواب سب |
مجھ کو تیرے ہجر نے اب علیل کر دیا |
ربط ان اداسیوں سے تھا جو کبھی کبھی |
تیری اس لگن نے تو خودکفیل کر دیا |
ڈھونڈ جو رہی تھی وجہ زندگی کی چار سو |
زندگی کو عشق نے بس دلیل کر دیا |
ہمایوں |
معلومات