حال جو یہ بے حال ہے میرا |
تجھ سے ملنا محال ہے میرا |
بے وفائی ترا ہنر ٹھہرا |
وفا کرنا کمال ہے میرا |
کتنا تم امتحاں میں ڈالو گے |
تجھ سے جائز سوال ہے میرا |
مستقل بے وفا جو رہتے ہو |
تجھ سے رشتہ بحال ہے میرا |
رخ پہ تیرے جو روشنی سی ہے |
عکسِ رنج و ملال ہے میرا |
تو جو اپنی ادا میں پکا ہے |
منفرد سر و تال ہے میرا |
تو اسے ڈال امتحانوں میں |
پیار تو لازوال ہے میرا |
سانس چلتی ہے دل دھڑکتا ہے |
بس تعلق بحال ہے میرا |
یہ کمائی ہمایوں ہے اپنی |
ماضی میرا نہ حال ہے میرا |
ہمایوں |
معلومات