میرے سپنوں کا شیرازہ کر کے
مجھ کو ایسے ہی رہ لینے دے دو
اب نہ امید کوئی دو مجھ کو
غم جدائی کا سہہ لینے دے دو
میرے سینے میں جو پلتا ہے غم
اشک آنکھوں سے بہہ لینے دے دو
بات کرنا نہیں آساں تم سے
مجھ کو یہ بات کہہ لینے دے دو
عشق میں کچھ ہمایوں ملیں غم
غم کو کچھ اور جگہ لینے دے دو
ہمایوں

0
46