| شامِ غم تیرا مداوا میں کروں |
| شوق پر اشک کا سایہ میں کروں |
| مجھ کو یاد آتی ہے فرقت کی ادا |
| منتظر بیٹھو تم آیا میں کروں |
| تم سے ملنے کی تمنا ہے مجھے |
| روز مل کے تمہیں جایا میں کروں |
| اپنے لفظوں میں چھپا حسن ترا |
| بس ترے حسن کو گایا میں کروں |
| اس ہمایوں کو جو ہے تیرا خیال |
| اور تری سوچوں پہ چھایا میں کروں |
| ہمایوں |
معلومات