Circle Image

پیرعتیق الرحمن

@7150

Peer atiq ur rehman

رسولِ پاک کے سارے صحابہ شان والے ہیں
ہدایت کے وہ ہیں تارے صحابہ شان والے ہیں
احد والے بدر والے وہ اول و آخریں سارے
خدا کو ہیں سبھی پیارے صحابہ شان والے ہیں
نبی نے دنیا میں جن کو بشارت دی ہے جنت کی
وہ در والے وہ گھر والے صحابہ شان والے ہیں

7
الہی دوبارہ وہ لمحات آئیں
مدینے کے والی مدینے بلائیں
وہ دربار اقدس ہو قلب و نظر میں
وہاں بیٹھ کر ہم کریں التجا ئیں
ادب سے نگاہیں جھکائے کھڑے ہوں
غمِ دل حبیبِ خدا کو سنائیں

4
28
غمِ عشق احمد میں جیتا رہوں میں
قدم با قدم بس یہی دم بھروں میں
رسولِ خدا کی میں ہر اک ادا کو
ادا اپنے ہر اک عمل سے کروں میں
پلا دے مجھے ساقی اک جام ایسا
ترے در کا نوکر عمر بر رہوں میں

0
6
رسولِ خدا کو میں ہر دم پکاروں
نبی کی محبت میں خود کو سنواروں
میں کیوں غیر سے جاکے مانگوں مرادیں
درِ مصطفی پر ہی دامن پساروں
عطا کر دو آقا مجھے عشق اپنا
ترے عشق میں زندگی میں گزاروں

1
12
یہی ہے جستجو ہر دم ثنائے مصطفی لکھوں
کبھی سیرت کبھی صورت کبھی ان کی ادا لکھوں
قلم کی پیاس بجھتی ہی نہیں آقا کی مدحت میں
یہ میری تشنگی ہے یا قلم کا ماجرا لکھوں
کہوں طٰهٰۚ تجھے مولا تو عبد اللہ تو نور اللہ
مرے مولا تجھے بدر الدجی شمس الضحیٰ لکھوں

19
درِ مصطفیٰ کا نہیں جو سوالی
خدا کی قسم ہے وہ ایماں سے خالی
ہے شہرت کا طالب کوئی مال و زر کا
ہے میری طلب ان کا دربار عالی
بلا لو مدینے میں اک بار آقا
میں دیکھوں ترے پاک روضے کی جالی

4
31
خدا جن کا ہے مدح خواں اللہ اللہ
وہ ہیں وجہ کون و مکاں الله الله
نبوت رسالت کے خاتم بھی وہ ہیں
وہ ہیں سیّدِ مرسلاں اللہ اللہ
فقط ہیں وہی اک سہارا ہمارا
وہ ہیں شافعِ مجرماں اللہ اللہ

9
نعتِ رسولِ پاک سے جو آشنا نہیں
حمدِ خدا کی بھی اسے ملتی جزا نہیں
مجھ پر خدا کے واسطے ہو اک نظر حضور
میرا تو کوئی دو جہاں میں آسرا نہیں
قائم ہے ان کے دم سے ہی یہ ساری کائنات
کس پر مرے حضور کا دستِ سخا نہیں؟

2
18
یا حبیبی سیدی خیرالورٰی شمس الضحیٰ
سب جہانوں کی تو رحمت اور محبوبِ خدا
حق تعالی نے بنا کے حق تجھے بھیجا یہاں
حق سے باطل کو کیا پھر آپ نے آکر جدا
آپ نے خَلقِ خدا کو خّلق سے اور پیار سے
حق تعالی سے ملایا اے حبیبِ کبریا

3
34
آپ جیسا بزم ہستی میں سخی کوئی نہیں
انبیاء کی صف میں بھی ایسا نبی کوئی نہیں
بے بہا آئے غنی آتے رہیں گے اور بھی
با قسم میرے نبی جیسا غنی کوئی نہیں
آپ کے دربار اقدس پر جو آۓ غمزدہ
غمزدہ وللہ وہاں رہتا دکھی کوئی نہیں

0
8
نبوت رسالت کے خاتم ہیں آقا
خدا کی خدائی کے حاکم ہیں آقا
ہدایت کی خاطر جو بھیجا خدا نے
وہ ہادی و رہبر معلم ہیں آقا
خدا کا دیا رزق جو بانٹتے ہیں
وہ اعظم معظم وہ قاسم ہیں آقا

4
35
ہو گیا جو ان کے قدموں پر نثار
ہے وہی بندہ جہاں میں ذی وقار
صورت و سیرت ہے ان کی بے مثل
وہ ہیں رب کی قدرتوں کا شاہکار
انبیاء آئے جہاں میں اور بھی
سب رسولوں کے ہیں آقا تاجدار

8
ختم ہے تجھ پر نبوت اے امام الانبیاء
تجھ پہ نازاں ہے رسالت اے امام الانبیاء
آپ سے بہتر طریقِ زندگی کوئی نہیں
بے مثل ہے تیری سیرت اے امام الانبیاء
ختم رب نے کر دیا ہر مرتبہ تجھ پر شہا
آپ کی یہ شان و شوکت اے امام الانبیاء

0
13
محمد کا گدا ہوں میں جو ہیں بے حد عطا والے
خدا کے بعد ہر رتبے میں ہیں وہ انتہا والے
گدا خالی نہیں آتا کوئی دربار اقدس سے
مرادیں ملتی ہیں سب کو وہ ہیں بے حد سخا والے
خدا نے ہر زمانے میں رکھی ہے آبرو ان کی
کبھی ہوتے نہیں رسوا محمد مصطفی والے

12
مصطفی آگئے انقلاب آگیا
زندگی کے لیے اک نصاب آگیا
نوع انسانیت کی بقا جس میں ہے
لے کے امی نبی وہ کتاب آگیا
کفر کی سرزمیں پر خزاں چھا گئی
دین میں جب عمر بن خطاب آگیا

2
39
لگا کے رکھ لگن اپنی حبیبِ کبریا کے ساتھ
تعلق ہوگا پھر قائم ترا تیرے خدا کے ساتھ
محبت دل میں رکھ اپنے نبی کی ہر ادا کے ساتھ
اٹھے گا حشر کے دن تو محمد دلربا کے ساتھ
نہیں مومن وہ بندے جو عداوت پال رکھتے ہیں
ابوبکر و عمر عثماں علی شیرِ خدا کے ساتھ

14
رحمت رب غفار دی هو گئی
آمد اج سر کار دی ہو گئی
كھلیا شِفَاعَت دا دروازہ
بات بڑی گناہ گار دی هو گئی
خوشیاں مناؤ غم کے مارو
آمد اج غمخوار دی هو گئی

0
14
ان کی الفت میں جو دیوانے جیا کرتے ہیں
رحمتِ حق میں وہ ہر آن رہا کرتے ہیں
ڈھانپ لیتی ہے انہیں میرے خدا کی رحمت
ذکر سرکار کا ہر دم جو کیا کرتے ہیں
اپنی چادر وہ بچھا دیتے ہیں غیروں کے لیے
دشمنِ جاں کا بھی وہ ایسے بھلا کرتے ہیں

18
روشن سراجِ ختمِ نبوت ہے آج بھی
ہر سمت مصطفیٰ کی حکومت ہے آج بھی
ان کے طفیل رب نے بنائی یہ کائنات
ان کے وجود سے یہ سلامت ہے آج بھی
آجاؤ در پہ مجرمو بخشش کے واسطے
حاصل گناہگار کو نعمت ہے آج بھی

2
30
جب بھی آتا ہے خیالِ شہِِ والا دل میں
اس گھڑی آتا ہے اک نور کا ہالہ دل میں
روشنی دل میں ہے بس نام نبی کا صدقہ
چاند سورج سے نہیں ہوتا اجالا دل میں
کاش مل جائے مجھے اذن زیارت پھر سے
ہر گھڑی ایک ہی رہتی ہے تمنا دل میں

14
آفتوں سے بچاتی ہے مجھ کو نعت کی میرے سر پر ردا ہے
دل میں رہتی ہے یاد ان کی ہر دم میرے ہونٹوں پہ ان کی ثنا ہے
کیوں کروں شکوے میں مفلسی کے میرے دل میں ہے ایماں کی دولت
بھر دیا کاسہ میرے نبی نے کام میرا نہ کوئی رکا ہے
یاد آتا ہے ہر پل مدینہ دل تڑپتا ہے پھر حاضری کو
یا نبی اذن دو حاضری کا آپ سے یہ مری التجا ہے

14
کاش قسمت میں ہو پھر حرم دیکھنا
ان کا دربار با چشم نم دیکھنا
ما سوائے ندامت کے ہے پاس کیا
میرے آقا رکھیں گے بھرم دیکھنا
مصطفی کے غلاموں کی کیا بات ہے
ہونگے محشر میں بھی محترم دیکھنا

0
12
نبی کی الفت ہمارے دل میں بسی ہوئی ہے بسی رہے گی
جبیں ہماری نبی کے در پر جھکی ہوئی ہے جھکی رہے گی
ہمارے ماں باپ نے دلوں میں جو اُنﷺ کی الفت کا بیج بویا
کلی محبت کی دل میں اب تک کھلی ہوئی ہے کھلی رہے گی
ہماری نسلیں بھی گنگنائیں ترانہ عشقِ رسولِ اکرم
رسولِ اکرم سے لو ہماری لگی ہوئی ہے لگی رہے گی

0
18
یاد احمد میں مثل گل کے کھِلا جاتا ہے دل
ذکر محبوبِ خدا سے جگمگا جاتا ہے دل
نامۂ اعمال میرا پُر ہے عصیاں سے مگر
رحمتِ عالم کی رحمت پر یہ اِتراتا ہے دل
ملتی ہے تسکین بے حد اُنﷺ کی بزمِ ناز میں
غیر کی محفل میں یہ جانے سے گھبراتا ہے دل

9
یا رب ہمیں وہ پہلے سا ذوقِ نظر ملے
تیری خبر جو دے ہمیں وہ باخبر ملے
آتے ہیں غیب سے ہی مرے دل میں یہ خیال
تیرے قریب جو کرے وہ ہم سفر ملے
اجڑا ہوا چمن مرا گلزار کر دے پھر
جو دل کو ذندہ کردے وہ اہلِ نظر ملے

0
10
واللہ رسول پاک کے عاشق نہ کم ہوئے
اُن پر اگر چہ ہر گھڑی ظلم و ستم ہوۓ
ہے ناز کائنات کو جس ایک ذات پر
واللہ نبی وہ آخری شاہِ امم ہوۓ
عاشق وفا کے جرم میں مارے گئے سدا
میثم تمار پر بھی یہ سارے ستم ہوئے

0
16
مصطفی آپ سے جس نے بھی شناسائی کی
اس نے دنیا میں ترے نام سے دارائی کی
ہے وہی اپنے مقدر کا سکندر بے شک
تیرے دربار پہ جس نے بھی جبیں سائی کی
انبیاء سارے ہوئے آپ کی الفت کے اسیر
تو نے ہر دور میں ان کی جو مسیحائی کی

0
16
مینوں اپنے در تے بلا کملی والے
میرے درد و غم سب مٹا کملی والے
میرے دل چہ ہر دم رہے یاد تیری
کرم مجھ پر کر دو ذرا کملی والے
تو ہے رب دا پیارا تے جگ دا سہارا
تیری مرضی رب دی رضا کملی والے

0
13
ہے پریشاں حال امت اے امام الانبیاء
المدد اے سرورِ دیں المدد یا مصطفی
فتنوں کے اس دور میں جائیں تو جائیں ہم کدھر
ہو نگاہِ لطف ہم پر مصطفیٰ خیر الوری
اے خدا یہ خلق تیرے قبضۂ قدرت میں ہے
پھیر دے سب کے دلوں کو جانبِ رشد و ہدا

0
18
میں چھڈ کے ترا در تے کس در تے جاں واں
میں دکھیا تے دکھ اپنا کس نوں سناواں
تو داتا ہے میرا تو ہی میرا مالک
ترا کھا واں تے میں ترے گیت گاںواں
الہی گھڑی موت دی آئے جس دم
میں ایمان لے کے ترے کول آواں

0
18
مالکِ ارض و سما ہیں مصطفی
شافعِ روزِ جزا ہیں مصطفی
افضل و اعلی ہیں سارے انبیاء
انبیاء کے پیشوا ہیں مصطفی
آپ کی سیرت ہے بے مثل و مثال
سب سے اچھے رہنما ہے مصطفی

13
تری یاد میں ہے سکون دل ترے ذکر میں ہی قرار ہے
تری نعت سرورِ انبیا مری زندگی کی بہار ہے
مرے چارہ گر ہیں مرے نبی ہیں جگہ جگہ یہی تذکرے
کہیں عرش پر کہیں فرش پر ترے نام ہی کی پکار ہے
یہ چہک مہک یہ چمک دمک یہ چمن میں گل کا نکھار سب
کہ نظامِ ہستی میں شاہ دیں ترے دم سے ہی تو بہار ہے

2
36
ان کی الفت میں دیوانگی چاہیے
قلب تاریک میں روشنی چاہیے
ہر عمل ان کی سنت کے تابع رہے
زندگی بر یہی بندگی چاہیے
یاد احمد میں گزریں مرے رات دن
اے خدا مجھ کو یہ زندگی چاہیے

17
میرے بدن میں اے خدا جب تک یہ دم رہے
ہر آن کربلا کا مرے دل میں غم رہے
تیرے حضور یا خدا سر سجدہ ریز ہو
دل آستان سرورِ عالم پہ خم رہے
دنیا میں مجھ کو تو نے جو بخشیں ہیں عزتیں
روزِ جزا بھی اے خدا یونہی بھرم رہے

0
15
محمد جان عالم ہیں کوئی جانے تو کیا جانے
حقیقت ہے کہ ان کا مرتبہ بس کبریا جانے
حبیبِ کبریا کو کل کا مالک مانتا ہوں میں
محب محبوب دو ذاتیں کوئی کیسے جدا جانے
محمد کے وسیلے سے دعائیں مانگنے والو
یقیں کامل رکھو ہر دم خدا جانے دعا جانے

0
24
محمد جان عالم ہیں کوئی جانے تو کیا جانے
حقیقت ہے ترا رتبہ فقط تیرا خدا جانے
ترے رتبے کی حد بندی پہ بہتر ہے سکوتِ لب
وہ عبدِ خاص ہیں رب کے خدا سے نہ جدا جانے
خدا سے مانگتا ہوں میں محمد کے وسیلے سے
ملے گا کب ثمر اس کا خدا جانے دعا جانے

0
13
86
حسین بے مثال اے حسین با کمال اے
علی و فاطمہ دا لال مصطفی دی آل اے
صراطِ مستقیم تے حسین مستقیم اے
او کربلا چہ ظلم دے خلاف اک مثال اے
یزید تیرے تخت اور بخت اوتے لعنتاں
ذلیل دو جہان تے اے قہر ذالجلال اے

16
رسولِ ہاشمی کا جو گداۓ آستاں ہوگا
حقیقت ہے کہ وہ بندہ ہی سلطانِ جہاں ہوگا
محمد جان عالم کی محبت جس کے دل میں ہو
وہ مقبولِِ خدا ہو گا وہ ممدوحِ جہاں ہوگا
کھلے گا جب مرا میزان میں یہ نعت کا دفتر
مرے اعمال کا پلڑا خدا جانے کہاں ہوتا

0
26
رسولِ ہاشمی کا جو گداۓ آستاں ہوگا
حقیقت ہے کہ وہ بندہ ہی سلطانِ جہاں ہوگا
محمد جان عالم کی محبت جس کے دل میں ہو
وہ مقبولِِ خدا ہو گا وہ ممدوحِ جہاں ہوگا
کھلے گا جب مرا میزان میں یہ نعت کا دفتر
مرے اعمال کا پلڑا خدا جانے کہاں ہوتا

0
23
ہم پہ نظرے کرم جب وہ فرمائیں گے
کام بگڑے ہوئے سب سنور جائیں گے
گر ستائے گی محشر کی گرمی ہمیں
دامنِ مصطفیٰ میں اماں پائیں گے
ہر نفس نفسی نفسی کہے گا وہاں
امتی امتی۔ آپ فرمائیں گے

0
20
سرکار کا صدقہ ہی یہ توقیر بشر ہے
مداح تمہارا شہا تابندہ گو ہر ہے
ہر وقت مرے پیش نظر تیرا ہی در ہے
دامان نظر میرا یوں خوشبوؤں سے تر ہے
سرکار کی مدحت میں ہمیشہ ہی رہوں میں
آقا کی محبت ہی مرا زاد سفر ہے

2
77
ہم پہ نظرے کرم جب وہ فرمائیں گے
کام بگڑے ہوئے سب سنور جائیں گے
گر ستائے گی محشر کی گرمی ہمیں
دامنِ مصطفیٰ میں اماں پائیں گے
ہر نفس نفسی نفسی کہے گا وہاں
امتی امتی آپ فرمائیں گے

2
35
سرکار مرے کر دو نظر ایک ادھر بھی
چمکانے دل میرا نظر اور جگر بھی
ہر سمت ہے سرکار ترے نور کا جلوہ
دیکھے کوئی اہل نظر جب بھی جدھر بھی
ہر چیز نے دی تیری رسالت کی گواہی
بولے ہیں ترے حکم سے پتھر بھی شجر بھی

0
4
36
سرکار مرے کر دو نظر ایک ادھر بھی
چمکانے دل میرا نظر اور جگر بھی
ہر سمت ہے سرکار ترے نور کا جلوہ
دیکھے کوئی اہل نظر جب بھی جدھر بھی
ہر چیز نے دی تیری رسالت کی گواہی
بولے ہیں ترے حکم سے پتھر بھی شجر بھی

0
12
آؤ مل کر یہ سب کو سنائیں مصطفی کے مدینے میں کیا ہے
باخدا کیا نہیں اس نگر میں جس نگر میں حبیبِ خدا ہے
وہ لگاتے ہیں ان کو بھی سینے جن کو منہ نا لگائے زمانہ
جن کا ہوتا نہیں کوئی ہمدم ان کا ہمدم مرا مصطفی ہے
ہم خطا پر خطا کر رہے ہیں وہ عطا پر عطا کر رہے ہیں
ان کی رحمت کا دامن بڑا ہے ہم پہ جو کرم کی انتہا ہے

0
1
59
عظیم سے عظیم تر رسول مل گیا
خدا کی بندگی کا ہر اصول مل گیا
جہاں کی ساری راحتیں اسے عطا ہوئیں
مرے نبی سے جب کوئی ملول مل گیا
خدا کی رحمتوں کا در درِ بتول ہے
شکر خدا کا ہے درِ بتول مل گیا

72
عظیم سے عظیم تر رسول مل گیا
خدا کی بندگی کا اک اصول مل گیا
جہاں کی راحتیں سبھی اسے عطا ہوئیں
مرے نبی کو جب کوئی ملول مل گیا
خدا کی رحمتوں کا در درِ بتول ہے
شکر خدا کا ہے درِ بتول مل گیا

44
پیر کامل پہ کر اپنی ہستی فنا تجھ پہ رحمت کی برسات ہو جائے گی
اولیاء کی نگاہوں میں آ جاۓ گا جب فنا ذات میں ذات ہو جائے گی
معجزہ عشق کا دیکھنا ہے اگر آئینے کی طرح اپنا دل صاف کر
دل میں محبوب کا بس تصور جما آمنے سامنے بات ہو جائے گی
صبغۃ الله کی رنگت بھی چڑھ جائے گی اللہ والوں کی مجلس میں جایا کرو
اس کے بندوں سے رشتہ بنا کے رکھو تجھ کو حاصل یہ سوغات ہو جاۓ گی

0
38
ہو مبارک اہل ایماں پیارا تحفہ عید کا
ہے سہانا کس قدر یہ پیارا تحفہ عید کا
اے خدا تو بخش دے سب روزہ داروں کے قصور
میری بخشش کا سہارا پیارا تحفہ عید کا
عید کے دن رب کی رحمت کا ہے دریا موجزن
ہے کرم کا ایک دریا پیارا تحفہ عید کا

0
3
74
دہر میں ہر سو نامِ مصطفی سے ہی بہار ہے
نبی کی ذات سے ہی کائنات میں نکھار ہے
قسم خدا اٹھا رہا ہے جس نگر میں وہ رہیں
زہے نصیب دل کے آئینے میں وہ دیار ہے
خدا کبھی بھی آگ میں جلائے گا نہ دوستو
جو آنکھ عشق مصطفیٰ میں رہتی اشکبار ہے

56
جس کو عشقِ نبی مصطفیٰ مل گیا
با خدا اس کو قربِ خدا مل گیا
زندگی کا مجھے مدعا مل گیا
دامنِ عترتِ مصطفیٰ مل گیا
مدحتِ مصطفیٰ جن کے لب پر رہے
ان کو گنجینۂ بے بہا مل گیا

1
119
شان رب نے تمہاری بنائی ہے کیا
بزم کونین کی یہ سجائی ہے کیا
تیری خاطر بنائے گئے سب جہاں
دھوم تیری خدا نے مچائی ہے کیا
چاند سورج ستاروں کو چمکا دیا
تیرے رخ سے چمک سب نے پائی ہے کیا

0
116
بنائی رب نے ہر صورت فقط اک یار کا صدقہ
ہمیں ملتی ہے ہر نعمت نبی مختار کا صدقہ
زمین و آسماں سارے شہِ ابرار کا صدقہ
کہ باڑا بٹتا ہے کونین میں سرکار کا صدقہ
چمک یہ چاندتاروں کی چمن میں گل کی رعنائی
بہاروں کا حسن سارا ترے رخسار کا صدقہ

52
کرم کی شہا اک نظر مانگتے ہیں
ترے عشق میں چشم تر مانگتے ہیں
گنہ گار ہیں تیرا در مانگتے ہیں
دعاؤں میں اپنی اثر مانگتے ہیں
نہیں کوئی ہم کو طلب یا حبیبی
ترے پاک قدموں میں سر مانگتے ہیں

76
کوئی نہیں تجھ سا شہا دارین میں
ہرسمت چرچے ہیں ترے کونین میں
کوئی بھی صورت اور دل میں آۓ کیوں
جلوا تمہارا بس گیا جس نین میں
میری لحد میں آئیں گے جب مصطفیٰ
میں رکھ دوں گا سر آپ کے قدمین میں

66
مجھ پہ ہے بے حد عنائت آپ کی
لب پہ جاری ہے جو مدحت آپ کی
بس گئی ہے دل میں الفت آپ کی
دل پہ قائم ہے حکومت آپ کی
بخشے جائیں گے مرے سارے گناہ
جس گھڑی ہو گی شفاعت آپ کی

0
77
مرے آقا مرے مولا متائے بے بہا دے دو
عطا کر کے دلِ بینا اُجالوں کا پتہ دے دو
متاعِ زندگی میری ہے گم تاریک راہوں میں
مجھے علمِ محبت کا کوئی روشن دیا دے دو
زمانے بھر کا ٹھکرایا ترے در پر ہوا حاضر
کرم کر دو مرے سرکار قدموں میں جگہ دے دو

0
98
مرے آقا مرے مولا متائے بے بہا دے دو
عطا کر کے دلِ بینا اُجالوں کا پتہ دے دو
متاعِ زندگی میری ہے گم تاریک راہوں میں
مجھے علمِ محبت کا کوئی روشن دیا دے دو
زمانے بھر کا ٹھکرایا ترے در پر ہوا حاضر
کرم کر دو مرے سرکار قدموں میں جگہ دے دو

0
84
بڑھتے ہی جا رہے ہیں ویرانے
آؤ رحمت کے پھول برسانے
واسطے رب کے توڑ ڈالو مرے
دل میں جتنے بھی ہیں صنم خانے
آس ہم بھی لگاکے بیٹھے ہیں
حاضری کے ملیں گے پروانے

0
62
دو جہاں میں کوئی میرا شہا آسرا نہیں ہے
ترے بن نجات کا بھی کوئی راستہ نہیں ہے
میں گدائے بے نوا ہوں تری اک نگہ کا طالب
ہو کرم گدا پہ آقا ترے پاس کیا نہیں ہے
تری قدرتوں کے چرچے ہیں زمین و آسماں میں
بخدا تو عبد رب ہے بخدا خدا نہیں ہے

0
65
دل میں عشقِ نبی اُتر جائے
زندگی میری یہ سدھر جائے
مجھ سے عاصی پہ ہو نگاہِ کرم
یونہی قسمت مری نکھر جائے
تیرے ٹکڑوں پہ میں تو پلتا ہوں
مانگنے کیوں یوں در بہ در جائے

0
85
پوچھتے کیا ہو حبیبِ کبریا کا مرتبہ
ہے خدا کے بعد بےشک مصطفیٰ کا مرتبہ
خلعتِ آدم سے پہلے تھے مرے آقا نبی
کون جانے پھر بھلا اس مبتدا کا مرتبہ
خلق میں جس کی مثل کوئی نہیں کوئی نہیں
جان ہے ہر مرتبے کی مجتبیٰ کا مرتبہ

0
48
عشقِ رسولِ پاک میں وہ زندگی ملی
جس کی تلاش تھی وہ ہی آسودگی ملی
نعتِ رسولِ پاک نے ایسا بدل دیا
میرے خیالوں کو۔ نئی پاکیزگی ملی
مختار کل کا جب کبھی بھی تذکرہ سنا
ایمان۔ کو مرے بڑی ہی تازگی ملی

0
73
عشقِ رسولِ پاک میں وہ زندگی ملی
جس کی تلاش تھی وہ ہی آسودگی ملی
نعتِ رسولِ پاک نے ایسا بدل دیا
میرے خیالوں کو۔ نئی پاکیزگی ملی
مختارکل کا جب کبھی سنتا ہوں ذکر میں
ایمان۔ کو مرے بڑی ہی تازگی ملی

0
71
محمد محمد وظیفہ رہے گا
مرے دل میں تو یہ صحیفہ رہے گا
رہے گا مرے وردے لب یا محمد
مرا ہر عمل پھر عفیفہ رہے گا
میں چرچا کروں بس ترے نام کا ہی
شب و روز یہ اک طریقہ رہے گا

0
86
نعتِ رسول کہنے کا یہ سلسلہ رہے
ذوقِ سخن مرا یونہی قائم سدا رہے
میرے خیالوں میں سدا منظر بسا رہے
آنا جانا آپکے در پر لگا رہے
ہر قطرہ عشق مصطفیٰ کی داستاں کہے
آقا جی میری آنکھ میں یہ ولولہ رہے

0
58
کردار میں اسلام کا اظہار نہیں ہے
پھر کہتے ہیں کوئی بھی تو بیزار نہیں ہے
ہم لوگ ہیں بس دین کے خادم یہ سنا ہے
ملا کی اسی بات پہ عتبار نہیں ہے
سردار کے سر پر بھی تو دستار نہیں ہے
ہاں نیک عتیق اب کوئی سالار نہیں ہے

0
60
اللہ کے دربار میں انکار نہیں ہے
اس ذات کو پانا کوئی دشوار نہیں ہے
انسان کیوں اب صاحب کردار نہیں ہے
اک دوسرے کا کوئی بھی غمخوار نہیں ہے
رہتے ہیں برادر بھی تو اب جان کے دشمن
ماں باپ کی اولاد وفادار نہیں ہے

0
80
اللہ کے دربار میں انکار نہیں ہے
اس ذات کو پانا کوئی دشوار نہیں ہے
انسان کیوں اب صاحب کردار نہیں ہے
اک دوسرے کا کوئی بھی غمخوار نہیں ہے
رہتے ہیں برادر بھی تو اب جان کے دشمن
ماں باپ کی اولاد وفادار نہیں ہے

0
69
دلبر نوں راضی رکھ اڑیا دنیا نوں منان دی لوڑ نہیں
بس یار نوں ڈکھڑے سنایا کر غیراں نوں سنان دی لوڑ نئیں
رکھ اپنے غلاماں وچ مینوں مرے دل وچ حسرت ہور نئیں
ملے جس نوں غلامی دا پٹکا اونوں چیلے کٹاو ن دی لوڑ نئیں
جے عتیق محبت رنگ چا ڑے لوکاں نوں وکھان دی لوڑ نئیں

0
123
اس عشق دی لذت کیسی اے
میں تے عشق دے ویڑے وڑیا نئں
کویں یار منائی دا دس مینوں
اے سبق تے میں وی پڑ ھیا نئں
چو ٹھا سجنا دعویٰ تیرا جے
توں یار دے رنگ چہ رنگیا نئں

0
88
اس عشق دی لذت کیسی اے میں تے عشق دے ویڑے وڑیا نئں
کی ویں یار منائی دا دس مینوں اے سبق تے میں وی پڑ ھیا نئں
چوٹھا سجنا دعویٰ تیرا جے توں یار دے رنگ چہ رنگیا نئں
لب پیر عتیق تو کامل کوئی جے عشق دا پیر توں پھڑیا نئں

0
79
اس عشق دی لذت اوہ کی جانے جو عشق دے ویڑے وڑیا نئں
کیں یار منائی دا دس مینوں اے سبق تے میں وی پڑ ھیا نئں
عاشق نئں اوہ کذ اب ہے بے شک جو یار دے رنگ چہ رنگیا نئں
لب پیر عتیق کوئی ایسا اجے عشق دا پیر توں پھڑیا نئں

0
73
عاشق عشق دی اگ چہ سڑ دے تے صابر شاکر رے ندے
آس دا دیوا بال کے دل وچ ہجر دے صد مے سے ہندے
دلبر دا کدے گلہ نئں کر دے او آ وے یا نہ آ وے
بزم سجا کے عتیق او دل دی دلبر یار منا ؤندے

0
65
صراطِ عشقِ احمد میں کبھی چل کر تو دیکھو
شریعت والے سانچے میں کبھی ڈھل کر تو دیکھو
مچلتا ہے بڑا اچھا مو سیقی میں اے ناداں
رسول اللہ کی الفت میں بھی ہلجل کر تو دیکھو
یقیناً وہ یدے بیضا ترے سر پر بھی رکھ دیں
عتیق ان عشق والوں سے بھی ملجل کر تو دیکھو

0
91
ہر فہم سے بالا تر ہے ذات محمد کی
قرآن کی ہر آیت ہے نعت محمد کی
مبنی بہ حقیقت ہے ہر بات محمد کی
حق یہ ہے ہوئی حق سے ملاقات محمد کی
کھاتے ہیں عتیق انکا پیتے ہیں عتیق انکا
کونین میں بٹتی ہے سوغات محمد کی

0
65
الہیٰ خواب میں کر دے عطا جلوہ محمﷺد کا
رہے نظروں میں پھر ہر دم رخِ زیبا محمدﷺ کا
رہوں مولا میں اس رہ پر جو ہو رستہ محمدﷺ کا
عتیقِ بے نوا مولا بنے شیدا محمدﷺ کا

0
82
جب اپنی خطاؤں پہ نظر پاتا ہوں
پرسش کا خیال آۓ لرزجاتا ہوں
رحمت کا خیال آتے ہی دل میں عتیق
ملتا ہے سکوں راحت جاں پاتا ہوں

0
69
رہتی ہے عمل نیک کمانے کی تلاش
روٹھی ہوئی رحمت کو منانے کی تلاش
رکھ جاری۔ عتیق آنسو بہانے کی تلاش
رحمت کو ہے بس۔ ایک بہانے کی تلاش

0
59
اس عشق میں بس رنج و الم رکھا ہے
عاشق نے بھی سینے میں حلم رکھا ہے
عشاق نے تھاما ہے عتیق اب بھی اسے
اے عشق ترا انچا ہی اعَلَم رکھا ہے

0
59
رہتی ہے مجھے نعتیں سنانے کی تلاش
روٹھی ہوئی رحمت کو منانے کی تلاش
رکھ جاری عتیق آنسو بہانے کی تلاش
رحمت کو ہے بس ایک بہانے کی تلاش

0
53
جا ئے۔ گا گنہگار سوئے باغ۔ جناں
سب لوگ مجھے دیکھ کے ہوں گے حیراں
اس وقت بڑے ناز سے بولے گا عتیق
جن کا ہوں ثنا خواں ان کا ہے یہ احساں

68
در پاک پہ اے کاش بلائیں حضرت
مژداۓ شفاعت بھی سنائیں حضرت
آجا ۓ عتیق ایسی کبھی نیند مجھے
تشریف مرے خواب میں لائیں حضرت

0
56
مجرم ہوں گنہگار و خطاکار ہوں میں
مولا تری رحمت کا طلب گار ہوں میں
الله کے کرم کی ہے عتیق آس بڑی
جیسا بھی ہوں اس کا ہی پرستار ہوں میں

0
70
مل جائے گا ہو گا جو مقدر میرا
مطلوب نہیں تخت سکندر میرا
چمکے گا مقدر کا تارا بھی عتیق
سرکار اگر کہہ دیں ثنا گر میرا

0
60
اللہ کے محبوب کا جلوہ دیکھا
اصحاب نے ہر پل رخ زیبا دیکھا
واللہ عتیق ان کی نہیں کوئی مثل
ایمان سے جس نے بھی وہ چہرا دیکھا

0
69
شہر محبوب با چشم تر دیکھنے
جالیوں کو جھکا کر نظر دیکھنے
گنبدِ نور کے سایہِ نور میں
نعت پڑھنے کا لطف و اثر دیکھنے
روک لیتے ہیں سانسیں یہاں اولیاء
عشق میں یہ بھی نقطہ نظر دیکھنے

0
88
ہو گی پُر رونق یہ دل کی اجڑی بستی ایک دن
رنگ لائے گی مرے عملو ں کی کھیتی ایک دن
اس یقیں سے بھیجتا ہوں در ود انکی ذات پر
وہ بدل دیں گے مرا عنوان ہستی ایک دن
موت سے غافل نہ ہو آجا درِ توّاب پر
موت سے اترے گی تیری ساری مستی ایک دن

0
71
ہو گی پر رونق یہ دل کی اجڑی بستی ایک دن
رنگ لائے گی ترے عملو ں کی کھیتی ایک دن
اس یقیں سے پڑھتا ہوں میں در ود ان کی ذات پر
وہ بدل دیں گے مرا عنوان ہستی ایک دن
موت سے غافل نہ ہو آجا درِ توّاب پر
موت سے ساری اتر جاۓ گی مستی ایک دن

0
79
مصطفٰی خیر الوریٰ میرے نبی میرے نبی
شافعِ روزِ جزا میرے نبی میرے نبی
اول و آخر بھی وہ ہیں ظاہر و باطن بھی وہ
ہیں امام الانبیاء میرے نبی میرے نبی
غم کے ماروں کا سہارا اور کوئی بھی نہیں
ما سوا تیرے سوا میرے نبی میرے نبی

0
54
آپﷺ کی مدح و ثنا جن کا مقدر ہو گیا
وہ زمانے میں مقدر کا سکندر ہو گیا
آپ کی مرضی سے قبلے کا جو رخ پھیرا گیا
بن گیا قبلہ جدھر چہرہ منور ہو گیا
آپﷺ ممدوحِ خدا اور مالکِ کوثر ہوۓ
آپﷺ کا دشمن ہی رسوا اور ابتر ہو گیا

95
آپﷺ کی مدح و ثنا جن کا مقدر ہو گیا
وہ زمانے میں مقدر کا سکندر ہو گیا
آپ کی مرضی سے قبلے کا جو رخ پھیرا گیا
بن گیا قبلہ جدھر چہرہ منور ہو گیا
آپﷺ ممدوحِ خدا اور مالکِ کوثر ہوۓ
آپﷺ کا دشمن ہی رسوا اور ابتر ہو گیا

39
آتے ہیں شہا درد زدہ آپ کے در پر
ملتی ہے سدا ان کو شفا آپ کے در پر
رحمت نے لگائی یہ صدا آپ کے در پر
مایوس نہ ہو کوئی گدا آپ کے در پر
دکھ درد کے ماروں کا نہیں چارہ کہیں بھی
پاتے ہیں سکون اور پنا آپ کے در پر

0
62
مجھے امتی بنایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
د ر پاک پر بلایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
لیا نام جب تمہارا د کھ درد کی گھڑی میں
مرے درد کو مٹایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مرے دل کے آئینے میں ہے جمال شاہ والا
مرے دل کو دل بنایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

0
83
مجھ پہ میرے نبی کی نگا ہو گئی
رحمتے کبریا بے بہا ہو گئی
آج پھر نعت احمد عطا ہو گئی
دور مجھ سے مری ہر بلا ہو گئی
زندگی ہے وہ ہی زندگی دوستو
جو رسولِ خدا پر فدا ہو گئی

0
82
نبی کی ذات سے ہے یہ قرار کائنات میں
وجود مصطفیٰ سے ہے بہار کائنات میں
ملا نہیں کسی کو بھی یہ رتبہ آپ کے سوا
خدا کا بس تجھے ملا دی دار کائنات میں
ہے ان کے زائرین کے لیے نوید مغفرت
بڑے ہیں خوش نصیب یہ ز وار کائنات میں

0
62
ہر سمت ہے سرکار کے چہرے کا اجالا
محبوب خدا خوب ہے خوبوں سے بھی اعلی
خاطر میں نہیں لاتے وہ رنگِ گل و لالہ
نظروں میں جو رکھتے ہیں جمالے شہ والا
چمکے ہیں جہاں بر میں کئی اور بھی تارے
یہ تارہ چمک اور دمک میں ہے نرالا

0
103
دو جہاں کا اجالا نبی مصطفیٰ
رحمتوں کا حوالہ نبی مصطفیٰ
جن کا کوئی نہیں بزم کونین میں
ان لو بھی دیں سنبھالا نبی مصطفیٰ
سارے نبیوں رسولوں فرشتوں سے بھی
شان و رتبے میں بالا نبی مصطفیٰ

0
109
بدل نقشہ مولا مری زندگی کا
عطا کر سلیقہ مجھے بندگی کا
نبی کی محبت رہے میرے دل میں
بنے نا ٹھکانہ یہ آلودگی کا
شریعت کے سانچے میں تن من سجا کر
کروں پھر میں اظہار دیوانگی کا

0
89
نبی کی محبت بسا اپنے دل میں مزا آئے گا پھر تجھے زندگی کا
شریعت کے سانچے میں ڈھال اپنا تن من یوں اظہار کر اپنی دیوانگی کا
خدا کی عبادت تو کرتا ہے دل سے مگر اسکے بندوں کے حق کھا رہا ہے
اگر بندوں کے حق ادا نا کرے تو اسے فائدہ کیا ہے پھر بندگی کا
کوئی نا اٹھائے گا یہ بوجھ تجھ سے تو کیوں اپنی جاں پر ستم کر رہا ہے
کھلیں گے جو محشر میں یہ عیب سارے وہ دن ہوگا بےحد ہی شرمندگی کا

60
سارے جہاں توں اعلیٰ یار مدینہ ایں
ٹوٹے دلاں دا چین قرار مدینہ ایں
جگ تے رب نے ہور بہاراں وی کل یاں
نور خدا دی وکھری بہار مدینہ ایں
دل کردا اے اڈ کے ہونیں جا ویکھاں
ہر مؤمن دے دل دی ٹھار مدینہ ایں

0
96
آو مل کر یہ سب کو سنائیں مصطفی کے مدینے میں کیا ہے
با خدا کیا نہیں اس نگر میں جس نگر میں حبیبِ خدا ہے۔
وہ لگاتے میں ان کو بھی سینے جن کو منہ نا لگا ۓ زمانہ
جن کا ہوتا نہیں کوئی ہمدم ان کا ہمدم مرا مصطفی ہے۔
ہم خطا پر خطا کر رہے ہیں وہ عطا پر عطا کر رہے ہیں
ان کے رحمت کا وامن بڑا ہے ہم پہ جو کرم کی انتہا ہے۔

0
86
محبوب کی نگری میں عاشق جو پڑے دیکھے
وہ عشق کی آتش میں واللہ سڑے دیکھے
جذبات بھی آہیں بھی سانسیں بھی رکی دیکھیں
اس کوچے میں دیوانے سہمے ہی کھڑے دیکھے
دنیا کی وہ دولت کو خاطر میں نہیں لاتے
آقا کے گداؤں کے کاسے ہی بھرے دیکھے

3
84
مرے دل میں ہمیشہ جو یہ رہتی بیقراری ہے
کسی کی یاد میں آنکھوں میں رہتی اشک باری ہے
وہ ہوگا کون جس کی یاد میں یہ کیف طاری ہے
مجھے سب پوچھتے ہیں یہ بتا کیوں پردہ داری ہے
مجھے آنے لگا ہے اب مزا اس درد میں بیحد
یہ درد ایسا ہے بے دردی بڑا اس سے فراری ہے

0
72
ہم اپنی بے بسی کا ان سے جب اظہار کرتے ہیں
کریم آقا کرم کرکے ہمیں سر شار کرتے ہیں
وہ امت کے لیے رو کر جو استغفار کرتے ہیں
الہی بخش دے امت یہی تکرار کرتے ہیں
عطا کرتے ہیں بن مانگے گداؤں کو ہمیشہ ہی
بھرم رکھتے ہیں وہ ہر بار کب انکار کرتے ہیں

0
39
محبوب کی نگری میں عاشق جو پڑے دیکھے
وہ عشق کی آتش میں واللہ سڑے دیکھے
جذبات بھی آہیں بھی سانسیں بھی رکی دیکھیں
اس کوچے میں دیوانے سہمے ہی کھڑے دیکھے
دنیا کی وہ دولت کبھی خاطر میں نہیں لاتے
آقا کے گداؤں کے کاسے تو بھرے دیکھے

0
65
محبوب کی نگری میں عاشق جو پڑے دیکھے
وہ عشق کی آتش میں واللہ سڑے دیکھے
جذبات بھی آہیں بھی سانسیں بھی رکی دیکھیں
اس کوچے میں دیوانے سمے ہی کھڑے دیکھے
جچتی نہیں دنیا کبھی ان کی نگاہ میں
آقا کے گداؤں کے کاسے تو بھرے دیکھے

0
77
بلندی پر جو لے جائے وہ رہ دشوار ہوتی ہے
اگر آتش میں کودے عشق تو گلزار ہوتی ہے
جلا دیتی ہے نیکی اور بھلائی کے عمل سارے
حسد کی آگ بے حد پر خطر اے یار ہوتی ہے
خدا کی بارگاہِ عالیہ میں جو نہ حاضر ہو
جوانی وہ مرے یارو بڑی بیکار ہوتی ہے

0
89
حیوان حیاتی کا عنوان نہیں رکھتے
اب جینے کا مقصد کیوں انسان نہیں رکھتے
تنقید کے ڈر سے جو منزل سے ہٹ جائیں
در اصل وہی بندے اوسان نہیں رکھتے
میدان مصیبت میں بڑھتے ہیں وہی آگے
تنقید کی جانب جو دیہان نہیں رکھتے

0
80
حیوان حیاتی کا عنوان نہیں رکھتے
اب جینے کا مقصد کیوں انسان نہیں رکھتے
تنقید کے ڈر سے جو منزل سے ہٹ جائیں
در اصل وہی بندے اوسان نہیں رکھتے
میدان مصیبت میں بڑھتے ہیں وہی آگے
تنقید کی جانب جو دیہان نہیں رکھتے

0
99
عصیاں کے تلاطم میں پڑا ڈوب رہا ہوں
حسنین کا صدقہ ہو نگا ڈوب رہا ہوں
کس منہ سے کروں جرم بیاں آپ سے آقا
لله مرے عیب چھپا ڈوب رہا ہوں
دن رات گناہوں میں بسر میں نے عمر کی
بخشو مری ہر کوئی خطا ڈوب رہا ہوں

0
44
پڑی جن پہ ان کی نظر دیکھتا ہوں
انہیں ہر جگہ معتبر دیکھتا ہوں
نہیں دیکھتا میں کسی اور جانب
تجھے ہی میں جاناں مگر دیکھتا ہوں
دعا میں جب ان کا تصور کروں میں
میں اس میں بڑا پھر اثر دیکھتا ہوں

0
79
محمد کے در کا گدا بن کے رہئے
وفادار آلِ عبا بن کے رہیے
یہ دل آپ کا ہے جگر آپ کا ہے
دل و جاں سے ان پر فدا بن کے رہیے
تجھے مل کے بھولیں سبھی اپنا دکھڑا
زمانے میں ایسی دوا بن کے رہئے

0
71
پڑی جن پہ تیری نظر دیکھتا ہوں
انہیں ہر جگہ معتبر دیکھتا ہوں
نہیں دیکھتا میں کسی اور جانب
دعا میں جو ان کا تصور میں لاؤں
پھر اس کو بڑا پر اثر دیکھتا ہوں
تجھے ہی میں جاناں مگر دیکھتا ہوں

0
74
محمد مصطفی کے گیت گانا ہم نہ چھوڑیں گے
رسول اللہ کی نعتیں سنانا ہم نہ چھوڑیں گے
کہے سارا زمانہ ہم کو دیوانہ نہیں کچھ غم
مگر جشنِ محمد کو منانا ہم نہ چھوڑیں گے
شبِ معراج خالق نے سجایا حور و غلماں کو
صبا میلاد گلیوں کا سجانا ہم نہ چھوڑیں گے

0
1
99
ہوا فضل ہم پر یہ رب العلیٰ کا
بنایا ہمیں امتی مصطفی کا
مرا یہ ہے ایماں کہ ایماں کی جاں ہے
ذکر پیارے آقا حبیبِ خدا کا
ترے پا بنے تاج عرشِ معلی
عجب رتبہ دیکھا ترے نقش پا کا

0
124
کی سناواں کس طرح کہنوں سناواں زاریاں
تڑ گئیا ں سیاں مدینے ہان دییاں ساریاں
عشق رومی ورگا نا ہی جامی ورگی چال ہے
کی ہو یا جے میں کمینی اور اوگن ہاریاں
مک چلی اے جند میری اہیو عرضاں کردیاں
میرے تن من چوں مٹادے ساریاں بدکاریاں

0
61
جو عشق سے پیارے آقا کا میلاد منایا کرتے ہیں
دامن وہ مرادوں سے اپنے بھر بھر کے جایا کرتے ہیں
سرکار کے پاک وسیلے سے منہ مانگی مرادیں پاتے ہیں
اللہ نبی کے دیوانے جب ہاتھ اٹھایا کرتے ہیں
مولا کے کرم سے دیوانو ہر آئی مصیبت ٹلتی ہے
ہر وقت مدینے والے کا جو ورد پکایا کرتے ہیں

0
82
بگڑی بناؤ مرے مدنی
جلوہ دکھاؤ مرے مدنی
طالب ہوں دیدار کا میں
دید ار کراؤ مرے مدنی
آقا نہیں تجھسا کوئی
اپنا بناؤ مرے مدنی

0
56
بگڑی بناؤ رسول ﷺ خدا
جلوہ دکھاؤ رسول ﷺ خدا
طالب ہوں دیدار کا میں
دید ار کراؤ رسول خدا
آقا نہیں تجھسا کوئی
اپنا بناؤ رسول ﷺخدا

0
37
روشنی میلاد کی ہے چار سو
مرحبا صلے علی ہے کو بکو
آمنہ کے لال کی آمد ہوئی
ہو گئیں ساری فضائیں مشک بو
باب رحمت کھل گیا سب کے لیے
ہو رہی ہے ہر طرف یہ گفتگو

0
112
جو عشق سے پیارے آقا کا میلاد منایا کرتے ہیں
دامن وہ خدا کی رحمت سے بھر بھر کے جایا کرتے ہیں
سرکار کے پاک وسیلے سے منہ مانگی مرادیں پاتے ہیں
اللہ نبی کے دیوانے جب ہاتھ اٹھایا کرتے ہیں
مولا کے کرم سے دیوانو ہر آئی مصیبت ٹلتی ہے
ہر وقت مدینے والے کا جو ورد پکایا کرتے ہیں

0
72
مولا مجھے سرکار کا دیدار کرادے
سرکار کے جلووں میں مری نظریں جمادے
ہر وقت تری یادوں میں کھویا رہوں آقا
دل میں مرے نورانی تصور کو جمادے
دنیا کی محبت میں تڑپ تا ہے مرا دل
اس دل کو نبی پاک کی الفت کا مزا دے

0
47
آقا کی ولادت کا یوں جشن منائیں گے
بازار سجاتے ہیں ہم دل بھی سجائیں گے
آغاز تلاوت سے ہو صبح ولادت کا
محبوبِ خدا آئے دنیا کو بتائیں گے
کیا شان ہے آقا کی کیا بات ہے آقا کی
ہر کوچہ و ہر گھر میں یہ نعرا لگائیں گے

0
60
آقا کی ولادت کا یوں جشن منائیں گے
بازار سجاتے ہیں ہم دل بھی سجائیں گے
آغاز تلاوت سے ہو صبح ولادت کا
محبوبِ خدا آئے دنیا کو بتائیں گے
کیا شان ہے آقا کی کیا بات ہے آقا کی
ہر کوچہ و ہر گھر میں یہ نعرا لگائیں گے

0
67
سارے عالم میں بالا ہے شان آپ کی
لامکاں تک ہے آقا اُران آپ کی
بولتے ہیں وہی جو کہے کبریا
ترجمانِ خدا ہے زبان آپ کی
روزِ اول لیا انبیا سے می ثاقِ
نامداروں میں اونچی ہے آن آپ کی

0
1
70
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد بھی رب نے عطا کی مجھکو یارو میں ممتاز کیا
دونوں جہاں میں عزت والا کام یہی ہے جنابِ وا لا
ان کی نعتیں پڑھنے والا الله نے گلناز کیا
ناز نہیں مجھے ذات پہ اپنی میں تو نکماں کارا ہوں
تیرا ہوں یہ ناز ہے مجھکو تجھ پر میں نے ناز کیا

0
99
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد سخن نے اس فن میں اے یارو مجھے گلناز کیا
نعت محمد لکھتا ہوں میں اس سے بڑی کیا رحمت ہوگی
پاک عمل نے ہمعصروں میں مجھ کو بڑا ممتاز کیا
ناز نہیں مجھے ذات پہ اپنی میں تو نکماں کارا ہوں
تیرا ہوں میں ناز ہے مجھکو تجھ پر میں نے ناز کیا

0
85
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد سخن نے اس فن میں اے یارو مجھے گلناز کیا
نعت محمد لکھتا ہوں میں اس سے بڑی کیا رحمت ہے
پاک عمل نے ہم عصروں میں مجھ کو بڑا ممتاز کیا
ہاں لکھتے ہیں عتیق فرشتے جو بھی عمل تو کرتا ہے
میں نے اس عنوان میں اُن کو اپنا ہی دمساز کیا

0
101
رب کی رحمت برسی مجھ پر نعتوں کا آغاز کیا
داد سخن نے اس فن میں اے یارو مجھے گلناز کیا
نعت محمد لکھتا ہوں میں اس سے بڑی کیا رحمت ہے
پاک عمل نے ہم عصروں میں مجھ کو بڑا ممتاز کیا
وہ لکھتے ہیں عتیق فرشتے جو بھی عمل تو کرتا ہے
میں نے اس عنوان میں اُن کو اپنا ہی دمساز کیا

0
132
مومنوں قانونِ قدرت میں د خل اچھا نہیں
رب کی بنای جنس میں رد و بدل اچھا نہیں
بچے دو ہی اچھے یہ ضرب المثل اچھا نہیں
قتل کرنا یا کرا دینا حمل اچھا نہیں
تھیک ہے ہر فن حدود اللہ میں جو بھی ہو عتیق
دین کی حد توڑ کر کوئی ش غل اچھا نہیں

75
عصیاں کے۔ تلاطم ں میں پڑا ڈوب رہا ہوں
حسنین۔ کا۔ صدقہ۔ ہو۔ نگا ڈوب رہا ہوں
کس منہ سے کروں جرم بیاں آپ سے آقا ﷺ
للہ مرے۔ عیب۔ چھپا ڈوب رہا ہوں
دن۔ رات۔ گناہوں میں بسر میں نے عمر کی
بخشو مری۔ ہر۔ کوئی۔ خطا ڈوب رہا ہوں

1
115
ربِ اعلی سے اعلی دعا مانگ لی
میں نے بطحا میں تھوڑی جگہ مانگ لی
مانگ لی میں نے تسکینِ جاں کی جگہ
در آقا کی ٹھنڈی ہوا مانگ لی
مانگ لی دین و دنیا کی دولت سبھی
کملی والے کی میں نے وِلا مانگ لی

1
106
مومنوں آتے چلو سن لو درس قرآن کا
علم دیں سیکھو کرم ہو آپ پر رحمن کا
ہر جہاں میں رکھتا ہے بندو تمہاری آبرو
مرتبہ بالا ہے بھائی حافظے قرآن کا
اس کے اک اک حرف میں اللہ نے رکھی ہے شفا
ثانی کوئی بھی نہیں اللہ کے فرمان کا

1
128
مومنوں آتے چلو سن لو درس قرآن کا
علم دیں سیکھو کرم ہو آپ پر رحمن کا
ہر جہاں میں رکھتا ہے بندو تمہاری آبرو
مرتبہ بالا ہے بھائی حافظے قرآن کا
اس کے اک اک حرف میں اللہ نے رکھی ہے شفا
پڑھنے والوں پر بڑا ہی فضل ہے رحمن کا

0
65
دل جو عاشق ہو گیا مولا علی سرکار کا
مول بے حد بڑھ گیا یارو دلِ بیکار کا
والله مجھ پرہو گیا فضلِ خدائے مصطفیٰ
جب ثنا خواں ہو گیا میں آپ کے دربار کا
مصطفیٰ شہرِ علم ہیں اور در وازہ علی
یا علی کے حق میں ہے فرمان یہ سرکار کا

76
دل جو عاشق ہو گیا مولا علی سرکار کا
مول بے حد بڑھ گیا یارو دلِ بیکار کا
والله مجھ پر ہو گیا فضلے خدا ئے مصطفیٰ
جب ثنا خواں ہو گیا میں آپ کے دربار کا
مصطفیٰ شہرِ علم ہیں اور در وازہ علی
یا علی کے حق میں ہے فرمان یہ سرکار کا

49
حسرتِ دید کے جذبات لیے پھرتا ہوں
ان کی رحمت کے خیالات لیے پھرتا ہوں
مجھ کو معلوم ہے مانگے کے سوا دیتے ہیں
یہ بھی مانگوں گا سوالات لیے پھرتا ہوں
جم کے برسے گا کرم ابر بہاراں بن کر
چشمِ بے تاب میں برسات لیے پھرتا ہوں

2
118
راستے جتنے بھی دشوار ہوا کرتے ہیں
عشق کی راہ کا معیار ہوا کرتے ہیں
عشقِ سرور میں جو بیمار ہوا کرتے ہیں
عشق والوں کے وہ سردار ہوا کرتے ہیں
وصل محبوب کی ہر دم جو تمنا رکھے
موت کے وقت وہ سرشار ہوا کرتے ہیں

88
حسرتِ دید میں جذبات لیے پھرتا ہوں
ان کی رحمت کے خیالات لیے پھرتا ہوں
مجھ کو معلوم ہے مانگے کے سوا دیتے ہیں
یہ بھی مانگوں گا سوالات لیے پھرتا ہوں
جم کے برسے گا کرم ابر بہاراں بن کر
چشمِ بے تاب میں برسات لیے پھرتا ہوں

101
کملی والے محمد ترے نام کا
ورد ہی اسمِ اعظم ہے ہر کام کا
نعتِ سرور سجی جس کے لب پر رہے
ہے وہ بندہ جہاں میں بڑے کام کا
خَلق کا مولا خالق کا بندہ کہوں
ہے یہی معنی اللہ کے پیغام کا

82
کملی والے محمد تر ے نام کا
ورد ہی اسمِ اعظم ہے ہر کام کا
نعتِ سرور سجی جس کے لب پر رہے
ہے وہ بندہ جہاں میں بڑے کام کا
خَلق کا مولا خالق کا بندہ کہوں
ہے یہی معنی اللہ کے پیغام کا

0
122
در مصطفیٰ پہ مجھ کو بلایا ہی جائے گا
میرا کبھی نصیب جگایا ہی جائے گا
میری اندھیری قبر کی راتیں ہوں نور نور
تڑ کا یوں نور نعت لگا یا ہی جائے گا
میرا یقین ہے مجھے ساقی کے ہاتھ سے
کوثر کا جام بھر کے پلایا ہی جائے گا

1
94
مری بگڑی بناؤ رسول الله
جلوے د یکھاؤ رسول الله
دیدار کا طالب ہوں آقا
دیدار کرائیں رسول الله
کوئی تجھ سا آقا آقا نہیں
مجھے اپنا بناؤ رسول الله

79
بدل نقشہ بدلنے والے آقا میری حالت کا
مرے دل میں بسا دے شوق بس نعت و تلاوت کا
بناؤ دولتِ دیں کا مجھے بھی ما لدار آقا
کہ باڑا بٹتا ہے کو نین میں تیری سخاوت کا
طعامِ خلد کیا دے گا مزا تیرے گداؤں کو
نرالا ہے مزا آقا کے ٹکڑوں کی حلاوت کا

81
یا رحمتہ للعالمین امت ہوئی لا چار ہے
ہر آن اس پر آفتوں کا ہو رہا اک وار ہے
بگڑے ہوئے ہیں جوش طوفانی میں رخ دریاؤں کے
اے نوح کے مولا کرم کردے تو بیڑا پار ہے
میرے گنہ سب درگزر فرمائیں گے میرے نبی
میرے شفع تو آپ ہیں میرا سفینہ پار ہے

0
111
یا۔            رحمۃللعالمین       امت  ہوئی لا چار ہےہر آن   اس   پر  آفتوں      کا ہو رہا اک وار ہےبگڑے ہوئے ہیں جوش طوفانی میں رخ دریاؤں کےاے   نوح   کے   مولا  کرم  کردے تو بیڑا پار ہےمیرے   گنہ   سب درگزر فرمائیں گے میرے نبیمیرے شفیع تو   آپ    ہیں  میرا سفینہ پار ہے ہم عَاصیوں کی ہے نظر تیرے ہی دستِ کرم پربہرِ     خدا     امداد     کُن       تیرا   سخی دربار ہےآقا        عتیقِ        بے  نوا       کی  گور    چمکا دیجئے آنا   خرامِ     ناز    سے    ہاں گور کی شب تار ہے

65
یا رحمۃللعالمین   تری   امت  ہوئی لا چار ہےہر آن   اس   پر  آفتوں      کا ہو رہا اک وار ہےبگڑے ہوئے ہیں جوش طوفانی میں رخ دریاؤں کےاے   نوح   کے   مولا  کرم  کردے تو بیڑا پار ہےمیرے   گنہ   سب درگزر فرمائیں گے میرے نبیمیرے شفیع تو   آپ    ہیں  میرا سفینہ پار ہے ہم عَاصیوں کی ہے نظر تیرے ہی دستِ کرم پربہرِ     خدا     امداد     کُن       تیرا   سخی دربار ہےآقا        عتیقِ        بے  نوا       کی  گور    چمکا دیجئے آنا   خرامِ     ناز    سے    ہاں گور کی شب تار ہے

48
مقدر میں ہو میرے زم زم کا پانی
یہی دل میں حسرت ہے آقا پرانی
مجھے اپنے در کا بنا لیجئے سگ
سنور جائے گی میری یہ زندگانی
لیے دل شکستہ ترے درپہ آیا
ختم ہو چکی جب مری ہر کہانی

0
69
اپنا بنا کے آپ نے گو ہر بنا دیا
موجِ کرم نے قطرے کو جوہر بنا دیا
مجھ سے حقیر اور پریشان حال کو
نظرے کرم سے آپ نے مر مر بنا دیا
چمکا یوں میرے بخت کا تارہ اے دوستو
در فاطمہ کا مجھ کو گدا گر بنا دیا

0
87
میں سائل ہوں آپ کے در کا مجھ پر کر دو نظر کرم
آپ ہی تو لجپال ہیں میرے جگ میں رکھنا میرا بھرم
محشر میں ہر غم کا مارا ڈھونڈے گا بس تیرا سہا را
رحمت کی وہ خبریں سنا کر ہم کو کریں گے خوش و خرم
آپ کے جسم کی برکت سے ہم رب کے غضب سے بچے ہوئے ہیں
الله کا احسان ہے ہم پر آپ کی صورت میں پیہم

60
چھڈ دے بندیا چھڈ دے بندیا چھڈ دے گندے کاروبار
کر لے چنگے کم اے بندے رب دیوے گا تینوں تار
گنبدِ خضریٰ سامنے رکھ کے نظراں طیبہ وال لگا
موت توں پہلے ویکھ لویں گا پاک محمد دا دربار
نعتاں نبی دیاں پڑھ دا رواں میں یارب میری سن لے دعا
اس توں چنگا لگدا ناہیں مینوں کوئی وظیفہ یار

73
چھڈ دے بندیا چھڈ دے بندیا چھڈ دے گندے کاروبار
کر لے نیک عمل اے بندے رب دیوے گا تینوں تار
گنبدِ خضریٰ سامنے رکھ کے نظراں طیبہ وال لگا
موت توں پہلے ویکھ لویں گا پاک محمد دا دربار
نعتاں نبی دیاں پڑھ دا رواں میں یارب میری سن لے دعا
اس توں چنگا لگدا ناہیں مینوں کوئی وظیفہ یار

69
آرزو ہے مدحتِ خیرالبشر لکھتا رہوں
سیرتِ سرکارِ عالم عمر بھر لکھتا رہوں
جس مبارک چہرے سے روشن ہے ساری کائنات
اس جبیں کو مصدرِ شمس و قمر لکھتا رہوں
سرکا کے پہلو میں ہیں آرام فرما آج بھی
افضل و اعلی ہیں صدیق و عمر لکھتا رہوں

163
آرزو ہے مدحتِ خیرالبشر لکھتا رہوں
سیرتِ سرکارِ عالم عمر بھر لکھتا رہوں
جس مبارک چہرے سے روشن ہے ساری کائنات
اس جبیں کو مصدرِ شمس و قمر لکھتا رہوں
سرکا کے پہلو میں ہیں آرام فرما آج بھی
افضل و اعلی ہیں صدیق و عمر لکھتا رہوں

0
68
غمِ جہاں کی نہ فقرو غنا کی بات کرو
زبان شوق سے بس مصطفیٰ کی بات کرو
بسا کے قلب و نظر میں وہ گنبدِ خضریٰ
مرے حضور کے صدق و صفا کی بات کرو
حیات مردہ ضمیروں کو بخشی ہے جس نے
نبی کے چشمئہ آبِ بقا کی بات کرو

0
152
عجب ہو گا نظارہ دوستو بازار محشر کا
لگے گا مول اس کا جو کمی ہو گا ترے در کا
سرِ محشر ندامت کے سوا تھا پاس کیا میرے
ندا آئ کہ جانے دو ثنا خواں ہے پیمبر کا
زیارت کا شرف دے کر شفاعت میری فرمانا
مجھے عیدین سے اچھا لگے گا دن وہ محشر کا

0
90
دل کا چین اور راحت مدینے میں ہے
غمزدو آؤ جنت مدینے میں ہے
ملتا کیا کیا نہیں ان کے دربار سے
رب کی ہر ایک نعمت مدینے میں ہے
جس جگہ رب کا محبوب ہے جلوہ گر
اس لیے رب کی رحمت مدینے میں ہے

0
135
مرے درد دل کی دوا ہو رہی ہے
بڑی اچھی خاصی شفا ہو رہی ہے
یہ غم کوچ کرتے نظر آ رہے ہیں
کرم کی جو مجھ پر نگا ہو رہی ہے
میں ہر روز کہتا ہوں جو نعت ان کی
مدینے سے مجھ پر لقا ہو رہی ہے

0
106
مرے درد دل کی دوا ہو رہی ہے
بڑی اچھی خاصی شفا ہو رہی ہے
یہ غم کوچ کرتے نظر آ رہے ہیں
کرم کی جو مجھ پر نگا ہو رہی ہے
میں ہر روز کہتا ہوں جو نعت ان کی
مدینے سے مجھ پر لقا ہو رہی ہے

0
85
مرے درد دل کی دوا ہو رہی ہے
بڑی اچھی خاصی شفا ہو رہی ہے
یہ غم کوچ کرتے نظر آ رہے ہیں
کرم کی جو مجھ پر نگا ہو رہی ہے
میں ہر روز کہتا ہوں جو نعت ان کی
مدینے سے مجھ پر لقا ہو رہی ہے

0
121
دل میں الفت ڈال دے یارب تو اپنے یار کی
اک نظر میری طرف ہو جائے آقا پیار کی
غیر کی تعریف نا ہو مجھ سے یا رب عرض ہے
ورد لب ہوں بس مرے نعتیں مری سرکار کی
یا نبی جی مرضے عصیاں بڑھتا جاتا ہے مرا
کب تلک تڑ پوں گا آقا لو خبر بیمار کی

78
بڑے اچھے ہوتے ہیں ان کے گزارے
حبیبِ خدا پر جو تن من نثارے
خدا کی قسم آندھیاں روک لے گا
جو دن رات احمد محمد پکارے
مدینے سے بخشش کا فرمان آئے
جو سنت پہ رہتے ہوئے دن گزارے

0
102
بڑے اچھے ہوتے ہیں اس کے گزارے
حبیبِ خدا پر جو تن من نثارے
خدا کی قسم آندھیاں روک لے گا
جو دن رات احمد محمد پکارے
مدینے سے بخشش کا فرمان آئے
جو سنت پہ رہتے ہوئے دن گزارے

0
93
خدا کو وہ ہی لوگ لگتے ہیں پیارے
جو عشقِ محمد میں تن من کو وارے
خدا کی قسم آندھیاں روک لے گا
جو دن رات احمد محمد پکارے
مدینے سے بخشش کا فرمان آئے
جو سنت پہ رہتے ہوئے دن گزارے

0
86
مولا مجھے سرکار کا دیدار کرا دے
سرکار کے جلووں میں مری نظریں جما دے
ہر وقت تری یادوں میں کھو یا رہوں آقا
دل میں مرے نورانی تصور کو جما دے
دنیا کی محبت میں تڑپتا ہے مرا دل
اس دل کو نبی پاک کی الفت کا مزا دے

0
95
میں رنگے دنیا میں کھو چکا ہوں مجھے خدارا بچا لیں آقا
عطا ہو عشقِ بلال مجھ کو غلام اپنا بنا لیں آقا
مرے گناہوں کا بوجھ سر پر مجھے مسلسل دبا رہا ہے
اندھیر نگری میں گم ہوں کب سے مجھے یہاں سے نکالیں آقا
مجھے تو کچھ بھی نظر نہ آئے کرم کے مالک ترے سوائے
نگاہِ لُطف و کرم ہو مجھ پر مجھے بھی اپنا بنا لیں آقا

0
67
میں رنگے دنیا میں کھو چکا ہوں مجھے خدارا بچا لیں آقا
عطا ہو عشقِ بلال مجھ کو غلام اپنا بنا لیں آقا
مرے گناہوں کا بوجھ سر پر مجھے مسلسل دبا رہا ہے
اندھیر نگری میں گم ہوں کب سے مجھے یہاں سے نکالیں آقا
مجھے تو کچھ بھی نظر نہ آئے کرم کے مالک ترے سوائے
نگاہِ لُطف و کرم ہو مجھ پر مجھے بھی اپنا بنا لیں آقا

0
166
مرے آقا مرے مولا مٹھن منٹھار یا حضرت
بلائیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے۔ آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
91
مرے آقا مرے مولا مٹھن منٹھار یا حضرت
بلائیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
171
مرے پیارے نبی سرور مٹھن منٹھار یا حضرت
بلا لیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
97
مرے پیارے نبی سرور مٹھن منٹھار یا حضرت
بلا لیں مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
مجھے آقا بھروسہ ہے تمہاری ذات اقدس پر
نہیں کوئی ترے جیسا مرا غمخوار یا حضرت
نہیں کچھ بھی مرے بس میں مری امداد فرمائیں
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
109
مرے پیارے نبی سرور مٹھن منٹھار یا حضرت
بلا لو مجھ کو بھی اپنے در و در بار یا حضرت
تمہیں پر ہے بھروسہ یا رسول الله مرا ہردم
ترے جیسا نہیں کوئی مرا غمخوار یا حضرت
مرے بس میں نہیں کچھ بھی مدد فرمائیے میری
حوالے آپ کے کرتا ہوں میں گھر بار یا حضرت

0
56
تمنا ہے مجھے قرآن سارا یاد ہو جائے
مری بر باد کھیتی یا خدا آباد ہو جائے
ہدایت کی میں رہ پاؤں سدا تیرے ہی گن گاؤں
بہودہ نفس کے چنگل سے تن آزاد ہو جائے
مری ساری عمر مولا نبی کے دین پر گزرے
تلاوت کی حلاوت سے مرادلشاد ہو جائے

0
64
تمنا ہے مجھے قرآن سارا یاد ہو جائے
مری بر باد کھیتی یا خدا آباد ہو جائے
ہدایت کی میں رہ پاؤں سدا تیرے ہی گن گاؤں
اسیرِ نفس امارہ سے دل آزاد ہو جائے
مری دنیا کی ہر منزل مرا دل اور جگر یا رب
تلاوت کی حلاوت سے ہمیشہ شاد ہو جائے

0
73
تمنا ہے مجھے قرآن سارا یاد ہو جائے
مری بر باد کھیتی یا خدا آباد ہو جائے
ہدایت کی میں رہ پاؤں سدا تیرے ہی گن گاؤں
اسیرِ نفس امارہ سے دل آزاد ہو جائے
مری دنیا کی ہر منزل مرا دل اور جگر یا رب
تلاوت کی حلاوت سے الہی شاد ہو جائے

0
79
کملی والے تری شان عالی ہوئی
ساری مخلوق تیری سوالی ہوئی
مل گیا مجھ کو مانگا ترے در سے جو
جب بھی آقا مری خستہ حالی ہوئی
تیری آمد سے مکہ مکرم ہوا
شان کعبہ جہاں میں نرالی ہوئی

0
135
کملی والے تری شان عالی ہوئی
ساری مخلوق تیری سوالی ہوئی
مل گیا مجھ کو مانگا ترے در سے جو
جب بھی آقا مری خستہ حالی ہوئی
تیری آمد سے مکہ مکرم ہوا
شان کعبہ جہاں میں نرالی ہوئی

0
104
آپ آئیں ، کمال ہو جائے
سانس میرا بحال ہو جائے
اتنی خیرات یا نبی دے دیں
در سے اٹھنا محال ہو جائے
جس کا حاصل ہو دید آقا کی
ایک ایسا سوال ہو جائے

0
136
پریشاں حال رہتا ہوں مری آقا خبر کیجئے
پلا کر شربتِ دید ار مرا ٹھنڈا جگر کیجئے
خطائیں ہم سے ہوتی ہیں خطاؤں پر ہیں شرمندہ
علی کے لاڈلوں کے واسطے ہم پر نظر کیجئے
میں بے کس بے سہارا آپ کے در کا سوالی ہوں
مری قسمت میں آقا پھر مدینے کا سفر کیجئے

0
76
الله نے شان و شوکت سے محبوب کو سیر کرایا ہےمقصود تھا دیکھو جہاں والو میں نے عرش پہ یار بلا یا ہےہیں صف بستہ سب حور و ملک بر سایہ نور افلاک تلکخالق نے فرش سے عرش تلک رحمت کا عطر چھڑ کایا ہےاس شب کی رونق کیا کہنے ہر جاہ ہی نور کے ہیں آئینےدوزخ۔   پہ حلم    کا قفل۔     لگا۔۔    رضون۔    نے خلد سجایا ہےسوئے تھے حطیم میں آقا میرے جبریل بھی آ قدموں پہ گرےتسنیم سے آپ کو نہلا کر معراج کا مژدہ سنایا ہے رب ارنی موسی کہتے رہے پھر طور پر آتے جاتے رہےدیکھی جو جھلک اک پردے سے موسیٰ کا دل گھبرا یا ہےالله یہ شان محبوبی خالق نے عطاء کی یہ خوبیقوسین کے قصر  معلیٰ میں بے پردہ نظارہ پایا ہےمکہ سے چلے اقصیٰ میں گئے جبریل بھی آپ کے ساتھ رہےاقصیٰ کا امام بنا کر کے نبیوں سے شان بڑھایا ہےالله نے اپنی قدرت سے شب بھر میں کیا یہ سارا کرمخالق نے زمیں سے عرش تلک محبوب کو سیر کرایا ہےسدرہ پہ ٹھہر کر بولے امیں میں تو ہوں یہیں کا آقا مکیںجل جائیں گے آگے بال و پر میرا یہ ہی ٹھہرایا ہےمحبوب اکیلے چلتے رہے نور کے پردے میں ڈھلتے رہےماذاغ کا کجلہ آنکھوں میں فا اوحی کا تغرا عطایا ہےخ

0
47
الله نے شان و شوکت سے محبوب کو سیر کرایا ہےمقصود تھا دیکھو جہاں والو میں نے عرش پہ یار بلا یا ہےہیں صف بستہ سب حور و ملک بر سایہ نور افلاک تلکخالق نے فرش سے عرش تلک رحمت کا عطر چھڑ کایا ہےاس شب کی رونق کیا کہنے ہر جاہ ہی نور کے ہیں آئینےدوزخ پہ حلم کا قفل لگا رضون نے خلد سجایا ہےسوئے تھے حطیم میں آقا میرے جبریل بھی آ قدموں پہ گرےتسنیم سے آپ کو نہلا کر معراج کا مژدہ سنایا ہے رب ارنی موسی کہتے رہے پھر طور پر آتے جاتے رہےدیکھی جو جھلک اک پردے سے موسیٰ کا دل گھبرا یا ہےالله یہ شان محبوبی خالق نے عطاء کی یہ خوبیقوسین کے قصر  معلیٰ میں بے پردہ نظارہ پایا ہےمکہ سے چلے اقصیٰ میں گئے جبریل بھی آپ کے ساتھ رہےاقصیٰ کا امام بنا کر کے نبیوں سے شان بڑھایا ہےالله نے اپنی قدرت سے شب بھر میں کیا یہ سارا کرمخالق نے زمیں سے عرش تلک محبوب کو سیر کرایا ہےسدرہ پہ ٹھہر کر بولے امیں میں تو ہوں یہیں کا آقا مکیںجل جائیں گے آگے بال و پر میرا یہ ہی ٹھہرایا ہےمحبوب اکیلے چلتے رہے نور کے پردے میں ڈھلتے رہےماذاغ کا کجلہ آنکھوں میں فا اوحی کا تغرا عطایا ہےخالق کے جلوں میں گم ہو کر کن کن کی صدا میں دھن ہو کرعتیق وہاں بھی آقا نے رب

0
78
میرے حاجت روا میرے پیارے نبی
خواب میں دید مجھ کو کرائیں کبھی
میری بگڑی بنے جب تری دید ہو
ہو نگاہِ کرم دور غم ہوں سبھی
آپ مختار ہیں اور محتاج ہم
آپ کے ہی سوالی ہیں سارے نبی

0
98
پریشاں حال رہتا ہوں مری آقا خبر کیجئے
پلا کر شربتِ دید ار مرا ٹھنڈا جگر کیجئے
خطائیں ہم سے ہوتی ہیں خطاؤں پر ہیں شرمندہ
علی کے لاڈلوں کے واسطے ہم پر نظر کیجئے
میں بے کس بے سہارا آپ کے در کا سوالی ہوں
مری قسمت میں آقا پھر مدینے کا سفر کیجئے

0
146
پریشاں حال رہتا ہوں مری آقا خبر کیجئے
پلا کر شربتِ دید ار مرا ٹھنڈا جگر کیجئے
خطائیں ہم سے ہوتی ہیں خطاؤں پر ہیں شرمندہ
علی کے لاڈلوں کے واسطے ہم پر نظر کیجئے
میں بے کس بے سہارا آپ کے در کا سوالی ہوں
مری قسمت میں آقا پھر مدینے کا سفر کیجئے

0
105
علی سے ہو نہ عشق جو وہ عشق تشنہ کام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
غدیر خم پہ مصطفیٰ نے ہاتھ تھام کر کہا
علی ہے مو لا مومنوں علی کا انچا نام ہے

0
186
علی سے ہو نہ عشق جو وہ عشق تشنہ کام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
غدیر خم پہ مصطفیٰ نے ہاتھ تھام کر کہا
علی ہے مو لا سب کا ہی علی کا انچا نام ہے

0
185
علی سے ہو نہ عشق جو وہ عشق تشنہ کام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
غدیر خم پہ مصطفیٰ نے ہاتھ تھام کر کہا
علی ہے سب کا ہی مو لا علی کا انچا نام ہے

0
110
اے مومنوں علی کے در کا ہر ولی غلام ہے
علی کا جو غلام ہے ہمارا وہ امام ہے
وہ جس کے دل میں دوستو علی کا احترام ہے
نبی کی بارگاہ میں وہ صاحبِ مقام ہے
وہ یا د ہے غدیر خم پہ مصطفیٰ نے جو کہا
امام جس کا ہوں میں اس کا یہ علی امام ہے

0
136
اہل ایماں کے مولا ہیں شیرے خدا میرے آقا کے دلدار ہیں یا علی
بیکسوں کے ہیں مشکل کشاء آپ ہی غم کے ماروں کے غمخوار ہیں یا علی
علم کے شہر کا باب ہیں یاعلی آپ کے در سے ہی ملتی ہے روشنی
آپ رہبر ہیں بھٹکے ہوؤں کے لیے نور کا ایک مینار ہیں یا علی
کمسنی میں ہی اعلان حق کر دیا پیش حق اپنا سارا بدن کر دیا
کفر کے دور میں ظلم کے سامنے مصطفی کے طرف دار ہیں یا علی

0
482
اہل ایماں کے مولا ہیں شیرے خدا میرے آقا کے دلدار ہیں یا علی
بیکسوں کے ہیں مشکل کشاء آپ ہی غم کے ماروں کے غمخوار ہیں یا علی
علم کے شہر کا باب ہیں یاعلی آپ کے در سے ہی ملتی ہے روشنی
آپ رہبر ہیں بھٹکے ہوؤں کے لیے نور کا ایک مینار ہیں یا علی
کمسنی میں ہی اعلان حق کر دیا پیش حق اپنا سارا بدن کر دیا
کفر کے دور میں ظلم کے سامنے مصطفی کے طرف دار ہیں یا علی

0
164
آرزو ہے یا نبی جی در پہ آؤں اشک بار
ایک بار آؤں نہ میں آؤں تو آؤں بار بار
چل پڑی قسمت جو لے کر جانبے بطحی مجھے
بھیک مانگوں گا دکھا کر آپ کو دل داغ دار
مال و زر ہے پاس میرے نا ہی عشقِ صادقاں
تم بلا سکتے ہو آقا آپ کو ہے اختیار

0
132
آرزو ہے یا نبی جی در پہ آؤں اشک بار
ایک بار آؤں نہ بس آؤں تو آؤں بار بار
چل پڑی قسمت جو لے کر جانبے بطحی مجھے
بھیک مانگوں گا دکھا کر آپ کو دل داغ دار
مال و زر ہے پاس میرے نا ہی عشقِ صادقاں
تم بلا سکتے ہو آقا آپ کو ہے اختیار

0
115
آرزو ہے یا نبی در پر بلالو اشک بار
ایک بار آؤں نہ بس آؤں تو آؤں بار بار
چل پڑی قسمت جو لے کر جانبے بطحی مجھے
بھیک مانگوں گا دکھا کر آپ کو دل داغ دار
مال و زر ہے پاس میرے نا ہی عشقِ صادقاں
تم بلا سکتے ہو آقا آپ کو ہے اختیار

0
80
مصطفیٰ کے صدقے میری حا جت روا ہو گی
دور دین و دنیا کی مجھسے ہر بلا ہو گی
انکے عشق میں جس نے زندگی گزاری ہو
قبر میں انہیں یارو کوئی نا سزا ہو گی
مصطفائی دیوانے حشر میں جب آئیں گے
آج محترم ہیں یہ غیب سے ندا ہو گی

0
81
مصطفیٰ کے صدقے میری حا جت روا ہو گی
دور دین و دنیا کی مجھسے ہر بلا ہو گی
انکے عشق میں جس نے زندگی گزاری ہو
قبر میں انہیں یارو کوئی نا سزا ہو گی
مصطفائی دیوانے حشر میں جب آئیں گے
آج محترم ہیں یہ غیب سے ندا ہو گی

0
96
مرا پیارا ماہی حبیبِ خدا ہے
وہ محبوبِ عالم مرا آسرا ہے
خدا سے تعلق بنانا جو چاہے
محمد کے در پر وہ سر کو جھکائے
ولا کملی والے کی رب کی ولا ہے
اگر ظلم تم جان پر کھیل جاؤ

0
93
مرا پیارا ماہی حبیبِ خدا ہے
وہ محبوبِ عالم مرا آسرا ہے
خدا سے تعلق بنانا جو چاہے
محمد کے در پر وہ سر کو جھکائے
ولا کملی والے سے رب کی ولا ہے
اگر ظلم تم جانوں پر کھیل جاؤ

0
131
محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفاں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی

2
168
محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفوں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی

0
121
مصطفیٰ سے پیار کا مجھ کو خزینہ مل گیا
دامنِ آلے نبی تھاما سفینہ مل گیا
لکھ رہا ہوں نعتیں ان کی میں قر آنِ پاک سے
الله تیرا شکر ہے مجھ کو قرینہ مل گیا
مصطفیٰ کی مجھ گدا پر ہے بڑی نظرے کرم
جب کبھی آئی مصیبت تو سکینہ مل گیا

2
158
مزا ہے عشقِ احمد میں ذرا سی آنکھ نم رکھنا
اِن آنکھوں میں ہمیشہ جانِ جاناں کا حرم رکھنا
مودت آل کی مجھ کو عطا کر دیجئے آقا
ہمیشہ اس محبت میں مجھے ثابت قدم رکھنا
مجھے تیرا سمجھتے ہیں خدا کے پیارے یہ بندے
مرے دلبر سرِ محشر مرا یونہی بھرم رکھنا

0
3
129
عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی 
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی 
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
 میں لکھوں اپنے قلم سے مدحت و شانِ نبی
 ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا
 انبیاء کا بھی فخر ہیں چار یارانِ نبی 

0
1
119
نعت کی آمد کا یہ جو سلسلہ ہے اے عتیق
عاصیوں پر ہر گھڑی ہے فضل و احسانِ نبی 
روزِ مَحشر بھی رہیں گے زیرِ دامانِ نبی 
ہے یہی ارمان دل میں جب تلک زندہ رہوں
 میں لکھوں اپنے قلم سے مدحت و شانِ نبی
 ناز ہے مجھ کو نبی کے ہر صحابی پر بڑا

1
115