ان کی الفت میں دیوانگی چاہیے
قلب تاریک میں روشنی چاہیے
ہر عمل ان کی سنت کے تابع رہے
زندگی بر یہی بندگی چاہیے
یاد احمد میں گزریں مرے رات دن
اے خدا مجھ کو یہ زندگی چاہیے
نوکرِ آل اطہار بن کے رہوں
آل سے ایسی وارفتگی چاہیے
میرے دل میں نہیں سروری کی طلب
دل میں عشقِ نبی و علی چاہیے
اے خدا آرزوئے عتیق ہے یہ
راہ حق کی مجھے آگہی چاہیے

17