بڑھتے ہی جا رہے ہیں ویرانے
آؤ رحمت کے پھول برسانے
واسطے رب کے توڑ ڈالو مرے
دل میں جتنے بھی ہیں صنم خانے
آس ہم بھی لگاکے بیٹھے ہیں
حاضری کے ملیں گے پروانے
خواب میں ہی کرا دو دید اپنی
عرضیں کرتے ہیں روکے دیوانے
میرے لب پر درود ہو جاری
پیش کرتا رہوں یہ نذ رانے
عشق والوں کی گور میں اے عتیق
آئیں گے وہ ضرور چمکانے

0
62