دل میں عشقِ نبی اُتر جائے
زندگی میری یہ سدھر جائے
مجھ سے عاصی پہ ہو نگاہِ کرم
یونہی قسمت مری نکھر جائے
تیرے ٹکڑوں پہ میں تو پلتا ہوں
مانگنے کیوں یوں در بہ در جائے
نعت فردِ عمل میں ہو میرے
آخرت میری پھر سنور جاۓ
شافعِ حشر دل میں رہتے ہیں
غیر ممکن ہے دل بگر جاۓ
ذکر خیر الورٰی کی بزم سجے
یہ عتیق آپ کا جدھر جاۓ

0
85