ہم پہ نظرے کرم جب وہ فرمائیں گے
کام بگڑے ہوئے سب سنور جائیں گے
گر ستائے گی محشر کی گرمی ہمیں
دامنِ مصطفیٰ میں اماں پائیں گے
ہر نفس نفسی نفسی کہے گا وہاں
امتی امتی۔ آپ فرمائیں گے
رخ انور کی نوری چمک کی قسم
ماہ و خورشید دیکھیں تو شر مائیں گے
حشر میں بس وہی اک سہارا ہیں بس
جو نہیں مانتے۔ وہ۔ کدھر جائیں گے
تھام کر دامنِ عترتے مصطفٰی
بے خطر باغ۔ جنت۔ چلے۔ جائیں۔ گے
بخش دے گا ترا رب تجھے اے عتیق
جب شفاعت۔ نبی پاک فرمائیں گے

0
20