لگا کے رکھ لگن اپنی حبیبِ کبریا کے ساتھ
تعلق ہوگا پھر قائم ترا تیرے خدا کے ساتھ
محبت دل میں رکھ اپنے نبی کی ہر ادا کے ساتھ
اٹھے گا حشر کے دن تو محمد دلربا کے ساتھ
نہیں مومن وہ بندے جو عداوت پال رکھتے ہیں
ابوبکر و عمر عثماں علی شیرِ خدا کے ساتھ
محبت کے سمندر میں لگا غوطہ عتیق اب تو
بقا مشروط ہے تیری محبت میں فنا کے ساتھ

14