مجھے امتی بنایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
د ر پاک پر بلایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
لیا نام جب تمہارا د کھ درد کی گھڑی میں
مرے درد کو مٹایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مرے دل کے آئینے میں ہے جمال شاہ والا
مرے دل کو دل بنایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
مری لغزشوں پہ ہر دم رہی انکی پردہ داری
مرے عیبوں کو چھپایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے
یہ عتیق لکھ رہا ہے تری نعت پیارے آقا
مرا دل ادھر لگایا یہ کرم نہیں تو کیا ہے

0
61