درِ مصطفیٰ کا نہیں جو سوالی
خدا کی قسم ہے وہ ایماں سے خالی
ہے شہرت کا طالب کوئی مال و زر کا
ہے میری طلب ان کا دربار عالی
بلا لو مدینے میں اک بار آقا
میں دیکھوں ترے پاک روضے کی جالی
گدا بن گیا جو ترے در کا آقا
وہ ہی بن گیا رومی جامی غزالی
محبت کے دم سے ہے رونق جہاں میں
محبت کے بن کیا غزل کیا؟ قوا لی
عتیق ان کے دربار کی ہے یہ عظمت
وہاں کوئی رتبے میں ادنی نہ عالی

4
31
سبحان اللہ ! کیا بات اُن کی وہ سرکارِ عالی ﷺ

اللہ کریم آپ کو سلامت رکھے داد سخن کا مشکور ہوں

0

درِ مصطفیٰ کا نہیں جو سوالی
خدا کی قسم ہے وہ ایماں سے خالی

لا جواب مطلع

متشکرم یا عزیزی
الله کریم آپ کو سلامت رکھے

0