ہے پریشاں حال امت اے امام الانبیاء
المدد اے سرورِ دیں المدد یا مصطفی
فتنوں کے اس دور میں جائیں تو جائیں ہم کدھر
ہو نگاہِ لطف ہم پر مصطفیٰ خیر الوری
اے خدا یہ خلق تیرے قبضۂ قدرت میں ہے
پھیر دے سب کے دلوں کو جانبِ رشد و ہدا
ہے بڑا مشکل بچانا اب یہاں ایمان کا
بچ گیا وہ جس پہ ہو جاۓ نگاہِ مصطفے
وہ سحر خیزی و سجدے اور وہ سوز و گداز
پھر عطا کر دیجئے گا اے حبیبِ کبریا
یاد کر مہر و محبت اور اخوت کا سبق
اے عتیق اظہار کر اپنے عمل سے بر ملا

0
18