در مصطفیٰ پہ مجھ کو بلایا ہی جائے گا
میرا کبھی نصیب جگایا ہی جائے گا
میری اندھیری قبر کی راتیں ہوں نور نور
تڑ کا یوں نور نعت لگا یا ہی جائے گا
میرا یقین ہے مجھے ساقی کے ہاتھ سے
کوثر کا جام بھر کے پلایا ہی جائے گا
میلاد مصطفائی کا صدقہ ہی میرا گھر
ہر آن آفتوں سے بچایا ہی جائے گا
ہر اک زباں پہ ہو گا ترا نعتیہ کلام
تجھ کو عتیق مژدہ سنایا ہی جائے گا

1
94
ماشااللہ ماشااللہ ماشااللہ

0