رسولِ ہاشمی کا جو گداۓ آستاں ہوگا
حقیقت ہے کہ وہ بندہ ہی سلطانِ جہاں ہوگا
محمد جان عالم کی محبت جس کے دل میں ہو
وہ مقبولِِ خدا ہو گا وہ ممدوحِ جہاں ہوگا
کھلے گا جب مرا میزان میں یہ نعت کا دفتر
مرے اعمال کا پلڑا خدا جانے کہاں ہوتا
لحد میں جب حبیبِ کبریا تشریف لائیں گے
غم و دکھ سب مٹیں گے اور مسرت کا سماں ہو گا
بروزِ حشر جب ہونگے محمد مرکزِ محفل
خدا خد میر مجلس مصطفی کا نعت خواں ہوگا
پھرے گی ماری ماری حشر میں خلقِِ خدا ساری
عتیق اس دن سہارا بس نبی کا آستاں ہو گا

0
17