اس عشق میں بس رنج و الم رکھا ہے |
عاشق نے بھی سینے میں حلم رکھا ہے |
عشاق نے تھاما ہے عتیق اب بھی اسے |
اے عشق ترا انچا ہی اعَلَم رکھا ہے |
اس عشق میں بس رنج و الم رکھا ہے |
عاشق نے بھی سینے میں حلم رکھا ہے |
عشاق نے تھاما ہے عتیق اب بھی اسے |
اے عشق ترا انچا ہی اعَلَم رکھا ہے |
معلومات