کملی والے محمد ترے نام کا
ورد ہی اسمِ اعظم ہے ہر کام کا
نعتِ سرور سجی جس کے لب پر رہے
ہے وہ بندہ جہاں میں بڑے کام کا
خَلق کا مولا خالق کا بندہ کہوں
ہے یہی معنی اللہ کے پیغام کا
آپ پر رب نے کر دیں ختم نعمتیں
پہنچا بامِ فلک چرچا اسلام کا
روزِ محشر پلائیں گے کوثر وہ خود
کیا مزا ہو گا سا قی ترے جام کا
فیضِ حسان ہے نعت کہتا ہوں میں
جو ہے مژدہ عتیق اچھے انجام کا

82