مرے دل میں ہمیشہ جو یہ رہتی بیقراری ہے
کسی کی یاد میں آنکھوں میں رہتی اشک باری ہے
وہ ہوگا کون جس کی یاد میں یہ کیف طاری ہے
مجھے سب پوچھتے ہیں یہ بتا کیوں پردہ داری ہے
مجھے آنے لگا ہے اب مزا اس درد میں بیحد
یہ درد ایسا ہے بے دردی بڑا اس سے فراری ہے
بتا دیتا ہوں اے یارو مرے دل میں جو رہتے ہیں
نہیں رکھتا میں یہ پردہ خوشی گر یہ تمہاری ہے
اگر تجھ کو ملے نعمت تو اس کا چرچا بھی کرنا
یہ ہے حکمِ خدا ہم پر یہی تو دین داری ہے
نہیں کوئی مرے دل میں فقط اک ذات عالی ہے
اُنہیں کی ذات سے الفت تمہاری ہے ہماری ہے
عتیقِ بے نوا کے واسطے یارو دعا مانگو
یہ دردِ دل رہے دل میں نجات اس میں ہماری ہے

0
72