بدل نقشہ بدلنے والے آقا میری حالت کا
مرے دل میں بسا دے شوق بس نعت و تلاوت کا
بناؤ دولتِ دیں کا مجھے بھی ما لدار آقا
کہ باڑا بٹتا ہے کو نین میں تیری سخاوت کا
طعامِ خلد کیا دے گا مزا تیرے گداؤں کو
نرالا ہے مزا آقا کے ٹکڑوں کی حلاوت کا
مرا ہو حرفِ آخر یا رسول الله ترا نغمہ
رہے صلے علٰی وردم نہیں طالب کرامت کا
خدا بخشے گا مجھ جیسے خطا کاروں کو بھی والله
مرے آقا کے سرپہ ہوگا جب سہرا شفاعت کا
ترے عتیق بسمل کی یہی فریاد ہے تجھ سے
خدا را یا رسول الله نظارہ دو زیارت کا

82