محمد جان عالم ہیں کوئی جانے تو کیا جانے
حقیقت ہے کہ ان کا مرتبہ بس کبریا جانے
حبیبِ کبریا کو کل کا مالک مانتا ہوں میں
محب محبوب دو ذاتیں کوئی کیسے جدا جانے
محمد کے وسیلے سے دعائیں مانگنے والو
یقیں کامل رکھو ہر دم خدا جانے دعا جانے
شبِ معراج امت کے لیے جو بھی ہؤے وعدے
وہ ہے اک راز سربستہ نبی جانے خدا جانے
عتیق اپنے نبی کی نعت کا فن جاں سے پیارا ہے
زمانہ چاہے فن میرا بھلا جانے برا جانے

0
24