روشنی میلاد کی ہے چار سو
مرحبا صلے علی ہے کو بکو
آمنہ کے لال کی آمد ہوئی
ہو گئیں ساری فضائیں مشک بو
باب رحمت کھل گیا سب کے لیے
ہو رہی ہے ہر طرف یہ گفتگو
اے خدا ان کا بنادے امتی
انبیا کرتے رہے یہ آرزو
بولتے تھے منہ کے بل گرتے صنم
جم نہ پائیں گے ہم ان کے روبہ رو
آقا تیرے ہاتھ میری لاج ہے
ہر جگہ رکھنا ہماری آبرو
آۓ ایسی نیند تیری دید ہو
پھر کہوں دیکھا ہے میں نے ہو بہو
مدحتِ آلِ نبی ہو نعت بھی
ہے عتیقِ بے نوا کی جستجو

0
82