یہی ہے جستجو ہر دم ثنائے مصطفی لکھوں
کبھی سیرت کبھی صورت کبھی ان کی ادا لکھوں
قلم کی پیاس بجھتی ہی نہیں آقا کی مدحت میں
یہ میری تشنگی ہے یا قلم کا ماجرا لکھوں
کہوں طٰهٰۚ تجھے مولا تو عبد اللہ تو نور اللہ
مرے مولا تجھے بدر الدجی شمس الضحیٰ لکھوں
محب محبوب میں واللہ نہیں کوئی مرا تیرا
حبیبِ کبریا کو مالکِ ارض و سمالکھوں
نبوت کے چمن میں آپ ہیں ایسا گلِ زیبا
رسالت کا تجھے خاتم امام الانبیاء لکھوں
طفیلِ حضرتِ حسان و جامی رب نے دی نعمت
عتیق اس نعمتِ رب کو متاعِ بے بہا لکھوں

19