مرے درد دل کی دوا ہو رہی ہے
بڑی اچھی خاصی شفا ہو رہی ہے
یہ غم کوچ کرتے نظر آ رہے ہیں
کرم کی جو مجھ پر نگا ہو رہی ہے
میں ہر روز کہتا ہوں جو نعت ان کی
مدینے سے مجھ پر لقا ہو رہی ہے
بقا مل رہی ہے اسی زندگی کو
ترے عشق میں جو فنا ہو رہی ہے
عتیق اپنے پر ہوں کرم کی نگاہیں
خطا بخش دیں گر خطا ہو رہی ہے

0
121