آو مل کر یہ سب کو سنائیں مصطفی کے مدینے میں کیا ہے
با خدا کیا نہیں اس نگر میں جس نگر میں حبیبِ خدا ہے۔
وہ لگاتے میں ان کو بھی سینے جن کو منہ نا لگا ۓ زمانہ
جن کا ہوتا نہیں کوئی ہمدم ان کا ہمدم مرا مصطفی ہے۔
ہم خطا پر خطا کر رہے ہیں وہ عطا پر عطا کر رہے ہیں
ان کے رحمت کا وامن بڑا ہے ہم پہ جو کرم کی انتہا ہے۔
مجھ کو امید ہے مغفرت کی ان کے دامن سے وابستہ ہوں میں
ہیں کریم و رحیم آقا میرے ان کی رحمت کی نا انتہا ہے
ہو نگاہِ کرم یا نبی جی جیسا کیسا ہے شاعر تمہارا
آپ سے آپ کو مانگتا ہے آپ کا ہے عتیق آپ کا ہے
جیسا کیسا ہے شاعر تمہارا یہ ثنا گر تو بس آپ کا ہے

0
86