عجب ہو گا نظارہ دوستو بازار محشر کا
لگے گا مول اس کا جو کمی ہو گا ترے در کا
سرِ محشر ندامت کے سوا تھا پاس کیا میرے
ندا آئ کہ جانے دو ثنا خواں ہے پیمبر کا
زیارت کا شرف دے کر شفاعت میری فرمانا
مجھے عیدین سے اچھا لگے گا دن وہ محشر کا
نبی کی آل کا صدقہ الٰہی بخش دے مجھ کو
میں ہوں نوکر رہوں نوکر الٰہی زہرا کے گھر کا
عتیق اپنے نبی کے ہر صحابی پر فدا رہنا
بسا لے پیار صدیق و عمر عثمان حیدر کا

0
90