ہو مبارک اہل ایماں پیارا تحفہ عید کا
ہے سہانا کس قدر یہ پیارا تحفہ عید کا
اے خدا تو بخش دے سب روزہ داروں کے قصور
میری بخشش کا سہارا پیارا تحفہ عید کا
عید کے دن رب کی رحمت کا ہے دریا موجزن
ہے کرم کا ایک دریا پیارا تحفہ عید کا
عید کے دن ساری امت بخش دیتا ہے خدا
ہے یہ فرمانِ محمد پیارا تحفہ عید کا
یا نبی فریاد ہے عتیقِ عاجز کی یہی
دید کا دو اب نظارہ پیارا تحفہ عید کا

0
3
74
پیر صاحب
آپ کی ردیف "پیارا تحفہ عید کا ہے " تو آپ کا قافیہ کیا ہے ؟

شاید آپ کو نہیں معلوم کے قافیے سے آزاد کلام لکھا جاتاہے

تقی میاں قافئیے سے آزاد کلام معریٰ نظم ہوتا ہے اس نظم کا فارمیٹ پابند نظم والا ہے - تو ایسا نہیں ہوتا کہ آپ پوری نظم پابند لکھیں بیچ میں کہیں کہیں اسے معریٰ کر دیں -
جب دریف کی پابندی ہر دوسرے مصرع میں کی جا رہی ہے تو قافیے کی پابندی بھی لازمی ہوگی - ورنہ آپ کو ردیف کی بھی پابندی ختم کرنا ہوگی -