Circle Image

Taqi

@Taqimujeeb

دشمنِ دین کو انجام بتا نا ہو گا
ورنہ پھر ہاتھ میں تلوار اٹھانا ہوگا
سر جھکا ئیں گے نہیں ہم ہو مگر لاکھ ستم
ہم ہیں آقا کے دوانے یہ دکھانا ہوگا
آج بھی کفر کا ایوان گرا سکتے ہیں ہم
پہلے فاروق سا ایمان بنانا ہوگا

0
7
پیارے نبی ہیں دہر کے سلطان بے مثال
ہم عاصیوں پہ ان کا ہے احسان بے مثال
تعظیم میری دل سے کرو خلد پاؤگے
پیارے رسول کا ہے یہ فرمان بے مثال
جس نے حضور پاک کی دل سے غلامی کی
سارے جہاں میں ہے وہی انسان بے مثال

0
10
دل سے اب عشقِ جہاں بالکل مٹایا جاۓ گا
صرف عشقِ مصفطی دل میں بسایا جاۓ گا
خاک طیبہ کو ادب سے چومتا رہ جا ؤں گا
جب مجھے شہرِ مدینہ میں بلایا جاۓ گا
اہل مومن رب کودیکھیں گے یقیناً خلدمیں
اور مشرک کو جہنم میں جلایا جاۓ گا

0
6
سرورشاہِ دوعالم کی الگ ہی شان ہے
رب کا ہے وہ لاڈلا اور دہرکا سلطان ہے
ان کی زلفیں لیل ہیں اور انکا چہرہ شمس ہے
خواب میں ان کی زیارت ہو یہی ارمان ہے
آتشِ دوزخ جلا سکتی نہیں ہر گز اسے
جس کے سینے میں بسا اللہ کا قرآن ہے

0
14
رخ مکہ مجھے بھی جانا ہے
سر یہ کعبہ میں ہی جھکانا ہے
خالی ہے میرا دامن قسمت
رحمتوں سے اسے بھرانا ہے
آس ہے روضۂ نبی دیکھوں
مکہ جانا تو بس بہانا ہے

11
سب نبی سے اعلی رتبہ آپ کا
ساری دنیا میں ہے چرچا آپ کا
ہیں فدا تو آپ پر حورو ملک
چاند جیسا ہے جو چہرہ آپ کا
شمس لوٹا اور قمر ٹکڑا ہوا
ہے یقینا ایسا جلوہ آپ کا

10
مجھے اب خوب میرے مصطفی کی یاد آتی ہے
مجھے ہرپل مرے سرکار کی فرقت رلاتی ہے
امانت کے صداقت کے مرے آقا سمندر ہیں
یہی قرآن میں لکھی ہو ئی آ یت بتاتی ہے
قسم اللہ کی آقا جدھر سے بھی گذر تے ہیں
اجالی جگمگاتی ہے اندھیری سر جھکاتی ہے

26
حقدار نہیں ہے حقدار نہیں ہے
جس شخص کو اسلام کا درکار نہیں ہے
منکر ہے جو آقا کا مسلمان نہیں ہے
توحید و رسالت پہ بھی ایمان نہیں ہے
گویا اسے اسلام کی پہچان نہیں ہے
وہ شخص تو جنت کا بھی حقدار نہیں ہے

2
28
سرورِ دو جہاں آ گیا
یعنی کے مصطفے آ گیا
جس کو بلواۓ رب عرش پر
وہ حبیبِ خدا آگیا
کفر میں آ گیا زلزلہ
بتکدہ خود بہ خود گر پڑا

15
اے مری بیٹی سدا پردہ سے الفت کیجئے
سر پہ پردہ ڈال کر سر کی حفاظت کیجئے
چھوٹے کپڑے پتلے کپڑے ہیں منع اسلام میں
ایسے کپڑوں کو پہننے سے کراہت کیجئے
ہے حیا کا اک سمندر فاطمہ بنتِ نبی
اپنے اندر فاطمہ سی پیدا سیرت کیجئے

0
17
دہر یہ ہوا روشن مصطفی کے آ نے سے
غرق ہو گئے سارے ظلم اس زمامے سے
چیر کر مرا سینہ دیکھو اے جہاں والو
نام آقا نکلے گا دل کے عشق خانے سے
پھینک کر عمر خنجر آکے پڑھ لیا کلمہ
جبکہ گھر سے نکلا تھا قتل کے بہانے سے

0
14
خدا کے محبوب کی محبت کو اپنے دل میں بسا کے دیکھو
اگر تمہیں دیکھنی ہو جنت تو شہر طیبہ میں جا کے دیکھو
تمہارے غم کے پہاڑ میں خود زوال آجا ۓ گا یہ طے ہے
یہ شرط ہے تم نبی کے روضہ پہ جا کے ان کو سناکے دیکھو
یہ برملا کہہ رہاہوں میں اس زمانے کے ظالموں سے یارو
تمہارے ہا تھوں کو کاٹ لینگے نبی پے انگلی اٹھا کے دیکھو

0
18
پیارے نبی ہیں ہم سب کے رہبر اللہ اکبر اللہ اکبر
کوئی نہیں ہے آقا سا ہمسر اللہ اکبر اللہ اکبر
سارے جہاں میں خیرالوری ہیں
صادق امیں ہیں نورالہدی ہیں
اپنے تو اپنے غیروں کے دلبر اللہ اکبر اللہ اکبر
شاہِ عرب ہیں شاہ عجم ہیں

0
16
خدا یا فلسطیں پہ رحمت بہا دے
فلسطین کے دشمنوں کو سزا دے
خدا تیرا گر تھوڑا سا ہی کرم ہو
تو کیونکر فلسطینیوں پر ستم ہو
خدا ظالموں کے تو سر کو جھکا دے
فلسطین کے دشمنوں کو سزا دے

0
10
اے خدا ہم ستم خوب سہتے رہے
پھر بھی اللہ اکبر ہی کہتے رہے
پھر ہوا ہے فلسطیں پہ محشر بپا
لوگ روتے ہوۓ دے رہے ہیں صدا
ظالموں نے ہمیں جینا مشکل کیا
اب تو آجا خدا باتیں سنگین ہیں

0
41
کمسنوں کو وہاں پھر رلایا گیا
پھر فلسطین پر بم گرایا گیا
بچے بوڑھے جواں سارے معصوم ہیں
گود میں زخمی بچے بھی مظلوم ہیں
کتنے لوگوں کو زندہ جلایا گیا
پھر فلسطین پر بم گرایا گیا

43
جو خوب خوش خیال ہے جو ذات با کمال ہے
وہ آمنہ کا لال ہے وہ آمنہ کا لا ل ہے
جہاں سے جس نے ظلمتوں کا سلسلہ مٹایا ہے
بقاء دین کیلئے جو خود کو بھی لٹایا ہے
جو ساری ساری رات بھر دعا میں ہاتھ اٹھا یا ہے
وہ آمنہ کا لال ہے وہ آمنہ کا لال ہے

0
23
دور رہتا ہوں اب میں چاہت سے
مجھ کو نفرت ہے اب محبت سے
چھوڑ کر مجھ کو راہ میں تنہا
وہ تو شاید گئی ہے رغبت سے
آج کل رو رہا ہوں میں پیہم
یا تو خود سے یا اس کی فرقت سے

3
117
آقا سا حسیں کوئی جہاں میں نہیں آۓ
آقا کو رسولوں کے بھی سردار بناۓ
بی آمنہ کے لال کی خصلت کو تو دیکھو
بھوکوں کو کھلاۓ اور سینے سے لگاۓ
آقا نے تو ان کے لئے بھی کی تھی دعائیں
طائف میں جنھوں نے مرے آقا کو ستاۓ

14
کرتے ہیں حورو ملک مدحت مرے سرکار کی
باعثِ فردوس ہے الفت مرے سرکار کی
عرش کے مہماں بنا کر رب نے یہ بتلا دیا
یعنی خود رب کرتے ہیں عظمت مرے سرکار کی
حسن یوسف دیکھ کر ہوتی نہیں دل سے فدا
گر زلیخا دیکھتی صورت مرے سرکار کی

0
19
مجھ کو اب تک وہ زمانہ یاد ہے
تیرا وہ چھپ چھپ کے آنا یاد ہے
نظریں مل جائیں تو شرما تے ہوۓ
سر جھکا کے مسکرانا یاد ہے
باتیں ہی باتوں میں ساری رات بھر
بے سبب ہنسنا ہنسانا یاد ہے

0
26
میرے رسول پاک کا چہرہ ہے بے مثال
جینے کا طور اور طریقہ ہے بے مثال
اک پل میں ٹکڑا ٹکڑا کیا تھا وہ چاند کو
انگلی ہے بے مثال اشارہ ہے بے مثال
خود بھوکا رہ کے کھانا کھلانا غریب کو
سچ ہے خضور پاک کا کنبہ ہے بے مثال

0
22
جسے صلے علی سے سچے دل سے پیار ہوجاۓ
یقینا آخرت میں خلد کا حقدار ہوجا ۓ
جو منکر ہے رسولِ پاک کا اب تک زمانے میں
تمنا رب سے ہے کے وہ ذلیل و خوار ہوجا ۓ
حقیقت میں اگر تم مصطفی کے یار بن جا ؤ
تو پھر مسواک ہی تیرے لیے تلوار ہوجا ۓ

1
35
یار اتنا سا ایک کام کرو
مجھ کو تم یاد صبح و شام کرو
ایک بے نور تارا ہوں ترے بن
سنو، اب خود کو میرے نام کرو
رک گئیں چلتے چلتے سانسیں مری
تم ہی آکر انہیں تمام کرو

72
جب مجھے یاد تو آۓ تو میں رو دے تا ہوں
ہجر گر مجھ کو ستاۓ تو میں رو دے تا ہوں
حال اب یوں ہے مرا تم سے بچھڑ نے کے بعد
کوئی سینے سے لگاۓ تو میں رودے تا ہوں
میں تجھے کرتا تھا محسوس ستاروں پہ مگر
اب نظر تاروں پہ جاۓ تو میں رودے تا ہوں

36
جدھر رہے گی تو اب میں ادھر نہ آؤں گا
میں اب کے لوٹ کبھی تیرے در نہ آ ؤ ں گا
تھا مشوره یہ تمہارا نظر نہ آنا کبھی
قسم سے تم کو دوباره نظر نہ آؤں گا

0
34
جی کرتا ہے آگ لگا دوں تم سے جڑی ہر یادوں کو
جھوٹے وعدے جھوٹی قسمیں ساری جھوٹی باتوں کو
اب کہتا ہوں ظالم خود کو لمحہ لمحہ اے یونسؔ
کیوں میں نے کی تم سے چاہت کیوں تم سے ملایا سانسوں کو

0
27
فرقت کی شب سے آج تک تنہا کھڑا ہوں حجره میں
آنکھیں ہیں نم پژمردہ دل لے کر پڑا ہوں حجره میں
سب کہتے ہیں تو بن چکی ہے ایک تارا ءِ فلک
تم آ ؤ گی بس میں اسی ضد پر اڑا ہوں حجره میں

0
71
خدایا ایسا کوئی انتظام ہوجاۓ
حرم کی خاک میرا قیام ہوجاۓ
میں بن کے ایک پرنده رہوں مدینہ میں یوں
ہو صبح کعبہ میں گنبد میں شام ہوجا ۓ
نبی کے روضے کو میں چومتا رہوں پیہم
تمام عمر مری یوں تمام ہوجا ۓ

0
7
107
ہیں کون ہم جو ہمیں لوگ دل سے پیار کرے
ہمارا کب کوئی برسوں تک انتظار کرے
ہمیں کہاں ہے میسر کسی کے دل میں جگہ
کوئی نہیں ہے جو دل ہم پہ بے قرار کرے

0
78
ذراسی بات پر عاشق کا دل توڑا نہیں کرتے
فقط شک کے بنا پر یار کو چھوڑا نہیں کرتے
خفا ہو مجھ سے مانا یہ مگر تنہا نہ کر مجھ کو
ادھر دیکھو کسی اپنے سے رخ موڑا نہیں کرتے
وہ ہوگا اور کوئی جو ہزاروں سے کرے چاہت
علاوه تیرے ہم اوروں سے دل جوڑا نہیں کرتے

0
20
مجھے بھی مدینہ بلاؤ نہ آقا
گدا اپنے در کا بناؤ نہ آقا
ہے یہ بھی تمنا ترا روضہ دیکھوں
تمنا یہ پوری کرا ؤ نہ آقا
تری دید کا منتظر ہوں میں کب سے
ذرا اپنا چہرہ دکھاؤ نہ آقا

44
اگر میں ہوں مجرم تو مجھ کو سزا دو
چلو مجھ کو جلدی سے سولی چڑھا دو
خطا اتنی ہے میں نے چاہا تھا بےحد
قسم تم کو دل سے لگایا تھا بےحد
تجھے ہی دعاؤں میں مانگا تھا بےحد
مجھے چھوڑدی کیوں ذرا یہ سنا دو

0
80
مجھے جب سے تیری یہ قربت ملی ہے
یوں لگتا ہے پوری ہی جنت ملی ہے
دلِ مضطرب مر رہا تھا غموں سے
ترے آنے سے دل کو قوت ملی ہے
زمانے سے ملتی رہی ہے اذیت
فقط مجھ کو تم سے ہی راحت ملی ہے

0
2
50
عشق میں جب محمد سے کرنے لگا
قلب مضطر یہ میرا مچل تا گیا
یہ مقدر تھا برسوں سے بگڑا ہوا
رفتہ رفتہ مقدر بدل تا گیا
در بدر مجنوں بن کر میں پھر تا تھا بس
دل میں آقا بسا تو سنبھل تا گیا

0
27
مہینوں کا سردار رمضان آیا
کرانے کو تازہ یہ ایمان آیا
فلک سے خدا کے عطا ؤں کی بارش
یہ دیکھو مہینوں کا سلطان آیا
مرے پاس آ ؤ گناہوں کو چھوڑو
مساجد کا یاروں یہ اعلان آیا

0
23
رات کو دن دن کو کہتا ہوں میں رات
اک فقط کرتا ہوں میں تیری ہی بات
تیری آمد سے مجھے ایسا لگا
جیسے آساں ہوگئیں ہر مشکلات
خواہشوں کے دل میں تھے انبار پر
تم کو پاکر چھوڑدی سب خواہشات

0
31
ہے بہت آسان بحرِ فاعلاتن جان لو
اس سے بھی آسان ہے بحرِ فعولن مان لو
شاعری اور شعر لکھنے کے لیے بحرِ رملؔ
ایسا ہے جیسا کہ کھانے کے لیے پکوان لو

0
24
سب نبی سے اعلی درجہ آپ کا
ساری دنیا میں ہے چرچا آپ کا
سب سے پہلے جائے گا جنت بلال
اس کے حق میں ہے یہ صدقہ آپ کا
ہیں فدا تو آپ پر حورو ملک
چاند جیسا ہے جو چہرہ آپ کا

0
28
نبی جی صاحبِ دردِ جہاں بن کر کے آۓ ہیں
وہ اپنے ساتھ رحمت اور برکت کو بھی لاۓ ہیں
ہزاروں انبیاء بھیجے گئے ہیں دہر میں لیکن
نبی سا مرتبہ کوئی بھی پیغمبر نہ پائے ہیں
محمد مصطفی صلّے علیٰ تشریف لاتے ہی
ترانہ ان کی آمد پر سبھی نے گنگناۓ ہیں

0
35
رونق ہے میرے دل میں جو نسبت نبی کی ہے
پڑھتا ہوں نعت میں تو یہ برکت نبی کی ہے
جبریل چومتے ہیں محمد کے پیر کو
نبیوں میں سب سے بڑھ کے یہ عظمت نبی کی ہے
چہرہ ہے ان کا شمس تو آنکھیں قمر سی ہیں
قرآن میں بھی سارے ہی آیت نبی کی ہے

0
67
بے چین سا دل کو چین ملا تم پاس مرے جو آئی ہو
اک جنت سا محسوس ہوا تم مجھ سے جو نظریں ملائی ہو
جو درد تھا دل میں محبت کا وہ بھی تو ہوا ہے آج ختم
تم جام جو عشق کا مجھ کو یوں سینے سے لگا کے پلائی ہو
جس راہ میں ڈھونڈنے میں نکلوں تم جیسی حسیں لڑکی کو کہیں
جس سمت بھی جاکر میں دیکھوں تم تک ہی میری رسائی ہو

0
40
تم کو تم سے چرانے آیا ہوں
دل سے دل کو ملانے آیا ہوں
آؤ ملنے کھڑا ہوں رستے پر
پیار اپنا بڑھا نے آیا ہوں
برملا عشق اب کریں گے ہم
اہل دنیا سے نا ڈریں گے ہم

0
26
کرتا ہوں بہت تم سے تو میں پیار اے دلبر
پاؤ گی نہیں مجھ سا تو دلدار اے دلبر
کیوں اتنا حسیں تم کو بنایا مرے رب نے
چھپ چھپ کے ترا کرتا ہوں دیدار اے دلبر
رکھ لونگا تجھے بانہوں میں اک بار تو آجا
کب سے ہی تو بیٹھا ہوں میں تیار اے دلبر

0
75
آرزو ہے جستجو ہے مکہ جاؤں ایک دن
آب و دانہ شہر مکہ کا میں کھاؤں ایک دن
ہے تمنا میرے دل کی اے مرے پروردگار
لوٹ کے جب گھر کو آؤں پھر سے جاؤں ایک دن
یہ سناہوں ہیں وہاں پر غمزدوں کے دلربا
جاکے ان کو داستاں اپنی سناؤں ایک دن

0
34
مصطفی کی مدحت سے دھڑکنیں یہ چلتی ہے
ان کی نعت پڑھنے سے روح بھی مچلتی ہے
جو بھی کرتے ہیں الفت مصطفی کی سنت سے
پھر تو ان پے آنے سے آفتیں بھی ٹلتی ہے
دل میں جو بسا تا ہے مصطفی کی سیرت کو
چاہے جتنا عاصی ہو زندگی سنور تی ہے

0
42
زندگی جیناسکھانے آگئے ہیں مصطفیٰ
خواب غفلت سے جگانے آگئے ہیں مصطی
امتی یہ رونج کی بحروں میں ڈوبی تھی مگر
امتی کے غم اٹھانے آگئے ہیں مصطفیٰ
مسکراؤعاصیوں خوشیاں منا ؤ عاصیوں
روز محشر بخشوا نے آگئے ہیں مصطفیٰ

0
48
کچھ دل میں ترے ہے کیا آؤ نا سناؤ نا
تم عشق کا جام اپنا آؤ نا پلاؤ نا
عادت نہیں اچھی یوں نظروں کو چرا لینا
تم مجھ کو نشیلی ان آنکھوں میں بسا ؤ نا
کیوں دور ہو مجھ سے تم پاس آؤ تو میری جاں
کب سے نہیں دیکھا ہوں چہرے کو دکھاؤ نا

0
58
تصور میں گیا جب میں ترے دیدار کرنے کو
تصور ہی میں آئی تم بھی مجھ سے پیار کرنے کو
مرے سینے سے لگ کر ہنستے ہنستے تم نے یوں بولا
میں سب کچھ چھوڑ آئی پیار کا اظہار کرنے کو
سہانی تھی گھڑی اور موسم ِ سرما بھی چھایا تھا
یہ دل بھی راضی تھا اس پیار کا اقرار کرنے کو

0
46
محمد کا اِک اِک ہنر خوبصورت
وہ مٹی کا چھوٹا سا گھر خوبصورت
دعاؤں میں روۓ ہیں امت کی خاطر
وہ پیارا سا خیر البشر خوبصورت
نبی جس کو دیکھا بنا ہے وہ شیدا
نبی وہ کی پیاری نظر خوبصورت

0
44
رب نے دنیا بنایا نبی کے لیے
عرش کو بھی سجایا نبی کے لیے
باغ جنت بنایا نبی کے لیے
اور عقبی بنایا نبی کے لیے
یہ زمین و زماں اور مکین و مکاں
سب نے کلمہ سنایا نبی کے لیے

0
54
بے کسوں کے رہنما کچھ اور ہے
ہم سبھوں کے پاسباں کچھ اور ہے
جان اپنی دو نبی کے حکم پر
ان کے حکموں کا جزا کچھ اور ہے
بے سہاروں کو لگانا قلب سے
مصطفی کی یہ ادا کچھ اور ہے

0
47
آۓ نبی تو دہر کی صورت بدل گئی
ہم جیسے بد نصیب کی قسمت بدل گئی
زندہ ہی دفن کرتے تھے اپنی ہی بیٹی کو
ان جاہلوں کی دیکھو جہالت بدل گئی
پتھر کو لوگ کہتے تھے اپنا خدا ورب
ان بد عقید یوں کی عقیدت بدل گئی

0
51
سلطان مدینہ تو ہر شے سے ہی پیارا ہے
لاچار سی امت کا اِک وہ ہی سہارا ہے
یہ معجزہ ہے انکا پتھر نے پڑھا کلمہ
رب نے بھی کہا ہے یہ وہ میرا دلارا ہے
فاروق ارادے سے جب قتل کو نکلا تھا
جاتے ہی وہ چوکھٹ پر ایمان سنوارا ہے

0
42
میں دیوانہ ہوں میرے نبی کا مجھ کو غم آزمانا سکے گا
میرے دل میں لکھا ہے محمد کوئی اس کو مٹانا سکے گا
بیٹھ کر مصطفیٰ نے چٹائی پر عمر ساری اپنی بتائی
سارا عالم اگر چاہے مل کر زندگی یوں بِتانا سکے گا
سب سے اعلیٰ و اولا ہمارا نبی سب کی آنکھوں کا تارہ ہمارا نبی
اس جہاں میں کوئی اس کا ثانی نہیں آمنہ کا دلارہ ہمارا نبی

0
51