Circle Image

Taqi

@Taqimujeeb

جس کے ہونٹوں پہ محمد کی ثنا ہوتی ہے
مجھ کو محبوب ہر اک اس کی ادا ہوتی ہے
جس کو سرکار دو عالم سے وفا ہوتی ہے
بالیقیں ذات خدا اس سے رضا ہوتی ہے
لوٹتا ہے جو بھی طیبہ سے اسے چومتا ہوں
بس اسے چومتے ہی مجھ کو شفا ہوتی ہے

0
3
راہ خدا میں نکلو تو پہلے جو بھی ہو دیکھا جاۓ گا
دوسرے کا معلوم نہیں پر خود کو بدلا جاۓ گا
خاص کرم ہوتا ہے مدینے پاک میں ربِ اکبر کا
سارے گناہیں مٹ جائیں گے جو بھی مدینہ جاۓ گا
عشق ہے جس کو پیارے نبی سے جاۓ گا وہ جنت میں
اور نبی کا ہر اک دشمن آگ میں ڈالا جاۓ گا

0
5
ترا یہ چہرہ جو یار آفتاب جیسا ہے
سو تیری دید کا منظر بھی خواب جیسا ہے
ابھی تلک مرے ہاتھوں سے خوشبو آتی ہے
اے دوست تیرا وہ چھونا گلاب جیسا ہے
یہ کون آگئے ہیں بزم میں ذرا دیکھو
کہ ان کے آنے سے اک انقلاب جیسا ہے

0
4
30
میں خفاہوں خود مری ذات سے مجھے تجھ سے کچھ بھی گلہ نہیں
مرے قد سے اونچے کو میں نے چاہ لیا جو مجھ کو ملا نہیں
اسے چاہئے کہ وہ اپنے ہاتھ اٹھاۓ رب کے حضور میں
اسے آس میرے حصول کی مگر اس کے لب پہ دعا نہیں
میں تھا محو خواب وہ آیا اور مرے دل سے لگ کے مجھےکہا
مری روح کو نہ عزیز ہوں تری ایسی کوئی ادا نہیں

0
6
زمانے میں جو شیداۓ محمد مصطفے ہوگا
فلک سے چاند بھی حیرت سے اس کو دیکھتا ہوگا
جہنم سے بچا ئیں گے نبی بس ایسے لوگوں کو
کبھی اک بار ہی جو بھی درود ان پر پڑھا ہو گا
چمک اٹھے گا روزِ حشر ایسے شخص کا چہرہ
جو ناموسِ رسالت پر قسم سے مر مٹا ہو گا

4
مرے پیچھے ہے دشمن اور مرے آگے سمندر ہے
اِدھر بھی موت کا ڈر ہے اُدھر بھی موت کا ڈر ہے
ہمارے دیش کے قانون کو وہ کیسا کر ڈالا
ابھی تک جھوٹ باہر ہے مگر جو سچ ہے اندر ہے
اگر اپنوں میں چھڑ جاۓ لڑائی جنگ یا جھگڑے
تو پھر خود کے ہی گھٹنے ٹیک لینا سب سے بہتر ہے

0
8
کبھی بھی ان کو ہم خود سے جدا ہو نے نہیں دیں گے
ہمیں معلوم ہے ایسا خدا ہو نے نہیں دیں گے
فساد اور دشمنی کی ابتدا تو تم نے کر لی پر
ہماری بھی سنو ہم انتہا ہونے نہیں دیں گے
جہاں تک دوستی کی بات ہے منظور ہے ہم کو
مگر ان کو کبھی ہم دلربا ہونے نہیں دیں گے

0
8
اے یار مرے ہاتھ ملا عید کا دن ہے
گھر بار کے حالات سنا عید کا دن ہے
بس ہاتھ ملالینے سے کافی نہیں ہوتا
دل دل سے ملاؤ تو ذرا عید کا دن ہے
مظلوم ہیں بے کس ہیں فلسطیں کے مسلماں
سب ان کے لئے کرنا دعا عیدکا دن ہے

0
6
ہیں سارے رسولوں کے سلطان مدینے میں
یعنی ہیں مرا دین و ایمان مدینے میں
اے کاش اڑا لے چل تو مجھ کو مدینے میں
ہے میرا بھی جانے کا ارمان مدینے میں
جانے سے مدینے میں تقدیر سنورتی ہے
سرکار کا جاری ہے فیضان مدینے میں

0
17
جو لوگ دکھتے ہیں معصوم و صوفی باہر سے
چھچھورے ہوتے ہیں وہ لوگ اکثر اندر سے
خدا کا عرش بھی اس وقت کانپ اٹھتا ہے
نکال پھینکتا ہے بیٹا ماں کو جب گھر سے
تم اپنے آپ کو کچھ اسطرح بنا لو کے
حریف خود ہی جھکا ڈا لے سر ترے ڈر سے

0
11
کتنا اچھا لگے گا اگر کاش ہم سرورِ انبیا کے نگر جائیں گے
ہم خطاکار ہیں پر وہاں جانے سے ہم کو امید ہے ہم سنور جائیں گے
پہلے چومیں گے کعبے کی دیوار کو بعد اس کے نظر کو اٹھاتے ہوۓ
روضۂِ مصطفے دیکھتے دیکھتے بالیقیں ہم خوشی سے ہی مرجائیں گے
مصطفے بس ہماری تمنا یہ ہے حشر میں اک نظر ہم پے بھی کیجے گا
آپ سے ہیں ہمارے سبھی واسطے آپ کو چھوڑکر ہم کدھر جائیں گے

0
12
مصطفے کی سنت کو خوب عام کرتے ہیں
راہ چلنے والوں کو ہم سلام کرتے ہیں
صدق دل سے کرتے ہیں جو بھی عشق دنیا میں
ہم بھی ایسے لوگوں کا احترام کرتے ہیں
فخر کیا تکبر کیا جانتے نہیں ہم کچھ
ہم تو اہل فٹ پاتھوں سے کلام کرتے ہیں

0
12
اپنے رب کا ہے دلارا مصطفے
سارے نبیوں کا ہے راجا مصطفے
کیا بتاؤں کے ہے کیا کیا مصطفے
میرے دل کی ہے تمنا مصطفے
آس اب ہم بھی لگاۓ بیٹھے ہیں
ہم کو بھی طیبہ بلانا مصطفے

0
9
ہم ایسے شخص پے ہی اعتبار کرتے ہیں
ہمارے واسطے جو انتظار کرتے ہیں
انہیں کا پیار انوکھا ہے اس زمانے میں
جو بات سب سے مگر اک سے پیار کرتے ہیں
انہیں کی باتیں سنی جاتی ہیں زمانے میں
جو اپنی گفتگو میں اختصار کرتے ہیں

1
18
واللہ مجھ کو شہر طیبہ کا سفر اچھا لگا
محبوب رب شاہِ امم کا وہ نگر اچھا لگا
تو مجھ سے یہ نا پوچھ کے مجھ کو کدھر اچھا لگا
میرے نبی جس سمت ہیں مجھ کو ادھر اچھا لگا
ویسے مدینے میں تو ساری چیزیں مثلِ نور ہیں
مجھ کو مگر گنبد کا وہ سبزہ کلر اچھا لگا

0
11
صرف اتنا نہ کو ان کا ہے چہرہ روشن
بلکہ آقا کا بدن سارا کا سارا روشن
کیا بتاؤں کہ مدینے میں ہے کیا کیا روشن
چادرِ کعبہ ہے اور گنبدِ خضریٰ روشن
چارسو دنیا میں تاریکی ہی تاریکی تھی
آج آقا ہی کے صدقے ہے یہ دنیا روشن

10
لے چلو اے خدا مدینے میں
میرا بھی گھر بنا مدینے میں
ہے مرا پیشوا مدینے میں
یعنی ہیں مصطفے مدینے میں
کیا بتاؤں ہے کیا مدینے میں
رب کا ہے لاڈلا مدینے میں

0
12
آسمان و زمیں آج ہوتے نہیں مصطفے گر زمانے میں آتے نہیں
ہم خدا تک پہنچ ہی نہ پاتے کبھی پیارے آقا جو رستہ بتاتے نہیں
روتے روتے ہوۓ حشر کے دن سبھی مصطفے سے کہیں گے یقیناً یہی
ہم تو ہوتے دہکتی ہوئی آگ میں آپ جو آج بخشش کراتے نہیں
یا خدا بس مری آرزو ہے یہی شہر طیبہ میں اب حاضری ہو مری
ہجر طیبہ ستانے لگا ہے مجھے آپ کیوں مجھ کو طیبہ بلاتے نہیں

25
جہا ں بھر کے سارے مناظر سے بہتر ہے پر نور منظر مدینہ نبی کا
اگر دیکھنا چاہو رضواں کی جنت تو پھر دیکھلو جاکے روضہ نبی کا
یہ دعویٰ ہے میرا قسم سے کبھی بھی زلیخا نہ یوسف کی صورت پہ مرتی
اگر ہوتی وہ شہر طیبہ کی رانی اگر دیکھ لیتی وہ چہرہ نبی کا
کیا قتل پیارے حسین ابن حیدر کو دھو کے سے بلواکے میدان کربل
مگر چڑھ کے نیزے پے لیکر کٹا سر تلاوت کیا تھا نواسہ نبی کا

20
منظرِ ختم تراویح کتنی عالی شان ہے
بزم میں دیکھو دَرخشندہ ہر اک انسان ہے
آخرت میں اس کے سر پر تاج رکھا جاۓ گا
جس کا بھی بیٹا یہاں پر حافظِ قرآن ہے
ایک حافظ خلد میں لے جا ۓ گا دس لوگوں کو
آمنہ کے لال کا یارو یہی فرمان ہے

15
آقا کی محبت کے سانچے میں جو ڈھلتا ہے
پہلے تو مقدر پھر انسان سنبھلتا ہے
دربار محمد میں جو شخص بھی چلتا ہے
گویا کہ وہ جنت کے باغوں میں ٹہلتا ہے
کچھ بات تو ہے رب کے محبوب کی صحبت میں
فاروق کا پتھر دل جھٹکے میں پگھلتا ہے

0
14
حضور آپ بھی کتنا کمال کرتے ہیں
گئے ہووں کا ابھی بھی خیال کرتے ہیں
کہ جیسے کچھ بھی ہوا ہی نہیں ہو دونوں کے بیچ
کچھ اس طرح سے وہ آکے سوال کرتے ہیں
کوئی ہیں جو ہمیں بیشک بُھلا ہی بیٹھے ہیں
اور ایک ہم ہے کہ اب بھی خیال کرتے ہیں

15
اے مری بیٹی سدا پردہ سے الفت کیجئے
سر پہ پردہ ڈال کر سر کی حفاظت کیجئے
چھوٹے کپڑے پتلے کپڑے ہیں منع اسلام میں
ایسے کپڑوں کو پہننے سے کراہت کیجئے
ہے حیا کا اک سمندر فاطمہ بنتِ نبی
اپنے اندر فاطمہ سی پیدا سیرت کیجئے

0
2
41
میں پڑا ہوں ہند میں پر مرا دل وہاں گیا ہے
جہاں خاک بھی ہے سونا جہاں میرے مصطفی ہے
اے صبا تو جا کے کہنا مری بات مصفطی سے
مجھے بھی کبھی بلالےمرے دل کا آسرا ہے
اے امام کل پیمبر اے حسن کے نانا تم پر
مری ڈھڑکنیں نہیں بس مری جان بھی فدا ہے

24
دہر میں جو عاشقِ خیر الوری ہو جاۓ گا
خلد میں اس کا سمجھئے داخلہ ہو جا ۓ گا
دل سے تو سرکار عالم کا گدا بن کر تو دیکھ
شاہ سے بھی بڑھ کے تیرا مرتبہ ہو جا ۓ گا
مصطفی بس مصطفی بس مصطفی کرتے رہو
حل تمہاری زندگی کا مسئلہ ہو جا ۓ گا

22
یوں ہوا محسوس مجھ کو ان کا چہرہ دیکھ کر
دنگ ہوں جیسے مداری کا کرشمہ دیکھ کر
شمع چاہت میرے دل میں جل اٹھی تھی لیکن اب
بجھ گئی وہ شمع! چاہت کا نتیجہ دیکھ کر
خوب رویا خوب رویا خوب رویا آج میں
کام کی شدت سے والد کا پسینہ دیکھ کر

23
لبوں پر میں تیرے لبوں کو ملا کر
تو رانی ہے میری کہوں سب سے جاکر
تری یاد سے میں تڑپتا ہوں ہر پل
کہ سلجھے یہ الجھن فقط تم کو پاکر
مری منتوں کے طلب گار ہو تم
کہا ہوں یہ رب سے میں خود کو رلا کر

10
دہر میں یارو جسے عشقِ پیمبر ہوگیا
گویا اس کا داخلہ جنت کے اندر ہوگیا
کتنے آۓ حضرتِ آدم سے عیسی تک رسول
مصطفی آخر میں آیا اور سرور ہوگیا
حاضری جس کی ہوئی سرکار کے دربار میں
ساری دنیا میں وہ قسمت کا سکندر ہوگیا

19
جو شافع محشر ہے وہ شاہ مدینہ ہے
واللہ رخِ آقا نوروں کا نظارہ ہے
اے یاروں نہ گھبرا ؤ ہنگا مۂ محشر سے
دوزخ سے بچائیں گے آقا کا یہ وعدہ ہے
سرکار کی الفت کو تم دل میں بسا رکھنا
جنت میں رسائی کا اک یہ ہی وسیلہ ہے

0
17
وہ بچھڑ کر یہاں سے اور کدھر جا ئے گا
مجھ سے وہ دور اگر جاۓ گا مر جا ئے گا
دیش کا بگڑا ہوا حال سدھر جا ئے گا
تخت سے وقت کا حاکم جب اتر جا ئے گا
یوں نہ گھبراؤ بُرے وقت سے میرے ہمدم
وقت کا کام گزرنا ہے گزر جا ئے گا

16
یہ گلشن فیض القر آں ہے یہ علم کا گہرا سمندر ہے
اس گلشن کا ہر اک ذرہ خود علم میں ڈوبا گو ہر ہے
اسلامؔ کی قربانی سے یہاں اک علم کا چشمہ جاری ہے
ممتازؔ نے فکر گلشن میں کتنی راتیں یوں گزاری ہے
روشن ہے جسیرؔ کے جلووں سے ہر ایک درودیورار یہاں
ہر ذرہ نصیرؔ کی برکت سے ہوتا ہے گل گلزار یہاں

16
الوداع اے فیض قرآں الوداع اے جان من
تم سے ہو کر ہم جدا اب چلدۓ اپنے وطن
تیرے آنگن میں گزارے دن بہت یاد آئیں گے
تیری یادوں کو بَھلا کیسے بُھلا ہم پا ئیں گے
تو ہماری شان ہے اور تو ہماری جان ہے
تجھ پہ اللہ کی قسم اب جان بھی قربان ہے

208
دشمنِ دین کوانجام بتانا ہوگا
ورنہ پھر ہاتھ میں خنجرہی اٹھاناہوگا
سر جھکا ئیں گے نہیں ہم ہوں مگر لاکھ ستم
ہم ہیں آقاکے دوانے یہ دکھاناہوگا
آج بھی کفرکا ایوان گرا سکتے ہیں ہم
پہلے فاروق ساایمان بناناہوگا

41
پیارے نبی ہیں دہر کے سلطان بے مثال
ہم عاصیوں پہ ان کا ہے احسان بے مثال
تعظیم میری دل سے کرو خلد پاؤگے
پیارے رسول کا ہے یہ فرمان بے مثال
جس نے حضور پاک کی دل سے غلامی کی
سارے جہاں میں ہے وہی انسان بے مثال

0
28
دل سے اب عشقِ جہاں بالکل مٹایا جاۓ گا
صرف عشقِ مصفطی دل میں بسایا جاۓ گا
خاک طیبہ کو ادب سے چومتا رہ جا ؤں گا
جب مجھے شہرِ مدینہ میں بلایا جاۓ گا
اہل مومن رب کودیکھیں گے یقیناً خلدمیں
اور مشرک کو جہنم میں جلایا جاۓ گا

0
23
سرورشاہِ دوعالم کی الگ ہی شان ہے
رب کا ہے وہ لاڈلا اور دہرکا سلطان ہے
ان کی زلفیں لیل ہیں اور انکا چہرہ شمس ہے
خواب میں ان کی زیارت ہو یہی ارمان ہے
آتشِ دوزخ جلا سکتی نہیں ہر گز اسے
جس کے سینے میں بسا اللہ کا قرآن ہے

0
30
رخ مکہ مجھے بھی جانا ہے
سر یہ کعبہ میں ہی جھکانا ہے
خالی ہے میرا دامن قسمت
رحمتوں سے اسے بھرانا ہے
آس ہے روضۂ نبی دیکھوں
مکہ جانا تو بس بہانا ہے

27
سب نبی سے اعلی رتبہ آپ کا
ساری دنیا میں ہے چرچا آپ کا
ہیں فدا تو آپ پر حورو ملک
چاند جیسا ہے جو چہرہ آپ کا
شمس لوٹا اور قمر ٹکڑا ہوا
ہے یقینا ایسا جلوہ آپ کا

27
مجھے اب خوب میرے مصطفی کی یاد آتی ہے
مجھے ہرپل مرے سرکار کی فرقت رلاتی ہے
امانت کے صداقت کے مرے آقا سمندر ہیں
یہی قرآن میں لکھی ہو ئی آ یت بتاتی ہے
قسم اللہ کی آقا جدھر سے بھی گذر تے ہیں
اجالی جگمگاتی ہے اندھیری سر جھکاتی ہے

36
حقدار نہیں ہے حقدار نہیں ہے
جس شخص کو اسلام کا درکار نہیں ہے
منکر ہے جو آقا کا مسلمان نہیں ہے
توحید و رسالت پہ بھی ایمان نہیں ہے
گویا اسے اسلام کی پہچان نہیں ہے
وہ شخص تو جنت کا بھی حقدار نہیں ہے

2
44
سرورِ دو جہاں آ گیا یعنی کے مصطفے آ گیا
جس کو بلواۓ رب عرش پر وہ حبیبِ خدا آگیا
کفر میں آ گیا زلزلہ بتکدہ خود بہ خود گر پڑا
جو سرا پا ہے خود معجزہ وہ شہِ انبیا آ گیا
جس کوحاصل تھاامی لقب اورقریشی تھاجس کانسب
جس کا عاشق بنے خود خدا وہ مرے دلربا آگیا

32
دہر یہ ہوا روشن مصطفی کے آ نے سے
غرق ہو گئے سارے ظلم اس زمامے سے
چیر کر مرا سینہ دیکھو اے جہاں والو
نام آقا نکلے گا دل کے عشق خانے سے
پھینک کر عمر خنجر آکے پڑھ لیا کلمہ
جبکہ گھر سے نکلا تھا قتل کے بہانے سے

0
24
خدا کے محبوب کی محبت کو اپنے دل میں بسا کے دیکھو
اگر تمہیں دیکھنی ہو جنت تو شہر طیبہ میں جا کے دیکھو
تمہارے غم کے پہاڑ میں خود زوال آجا ۓ گا یہ طے ہے
یہ شرط ہے تم نبی کے روضہ پہ جا کے ان کو سناکے دیکھو
یہ برملا کہہ رہاہوں میں اس زمانے کے ظالموں سے یارو
تمہارے ہا تھوں کو کاٹ لینگے نبی پے انگلی اٹھا کے دیکھو

0
32
پیارے نبی ہیں ہم سب کے رہبر اللہ اکبر اللہ اکبر
کوئی نہیں ہے آقا سا ہمسر اللہ اکبر اللہ اکبر
سارے جہاں میں خیرالوری ہیں
صادق امیں ہیں نورالہدی ہیں
اپنے تو اپنے غیروں کے دلبر اللہ اکبر اللہ اکبر
شاہِ عرب ہیں شاہ عجم ہیں

0
43
خدا یا فلسطیں پہ رحمت بہا دے
فلسطین کے دشمنوں کو سزا دے
خدا تیرا گر تھوڑا سا ہی کرم ہو
تو کیونکر فلسطینیوں پر ستم ہو
خدا ظالموں کے تو سر کو جھکا دے
فلسطین کے دشمنوں کو سزا دے

0
24
اے خدا ہم ستم خوب سہتے رہے
پھر بھی اللہ اکبر ہی کہتے رہے
پھر ہوا ہے فلسطیں پہ محشر بپا
لوگ روتے ہوۓ دے رہے ہیں صدا
ظالموں نے ہمیں جینا مشکل کیا
اب تو آجا خدا باتیں سنگین ہیں

0
57
کمسنوں کو وہاں پھر رلایا گیا
پھر فلسطین پر بم گرایا گیا
بچے بوڑھے جواں سارے معصوم ہیں
گود میں زخمی بچے بھی مظلوم ہیں
کتنے لوگوں کو زندہ جلایا گیا
پھر فلسطین پر بم گرایا گیا

54
جو خوب خوش خیال ہے جو ذات با کمال ہے
وہ آمنہ کا لال ہے وہ آمنہ کا لا ل ہے
جہاں سے جس نے ظلمتوں کا سلسلہ مٹایا ہے
بقاء دین کیلئے جو خود کو بھی لٹایا ہے
جو ساری ساری رات بھر دعا میں ہاتھ اٹھا یا ہے
وہ آمنہ کا لال ہے وہ آمنہ کا لال ہے

0
40
دور رہتا ہوں اب میں چاہت سے
مجھ کو نفرت ہے اب محبت سے
چھوڑ کر مجھ کو راہ میں تنہا
وہ تو شاید گئی ہے رغبت سے
آج کل رو رہا ہوں میں پیہم
یا تو خود سے یا اس کی فرقت سے

3
136
آقا سا حسیں کوئی جہاں میں نہیں آۓ
آقا کو رسولوں کے بھی سردار بناۓ
بی آمنہ کے لال کی خصلت کو تو دیکھو
بھوکوں کو کھلاۓ اور سینے سے لگاۓ
آقا نے تو ان کے لئے بھی کی تھی دعائیں
طائف میں جنھوں نے مرے آقا کو ستاۓ

30
کرتے ہیں حورو ملک مدحت مرے سرکار کی
باعثِ فردوس ہے الفت مرے سرکار کی
عرش کے مہماں بنا کر رب نے یہ بتلا دیا
یعنی خود رب کرتے ہیں عظمت مرے سرکار کی
حسن یوسف دیکھ کر ہوتی نہیں دل سے فدا
گر زلیخا دیکھتی صورت مرے سرکار کی

0
45
مجھ کو اب تک وہ زمانہ یاد ہے
تیرا وہ چھپ چھپ کے آنا یاد ہے
نظریں مل جائیں تو شرما تے ہوۓ
سر جھکا کے مسکرانا یاد ہے
باتیں ہی باتوں میں ساری رات بھر
بے سبب ہنسنا ہنسانا یاد ہے

0
43
میرے رسول پاک کا چہرہ ہے بے مثال
واللہ کفتگو کا قرینہ ہے بے مثال
اک پل میں ٹکڑا ٹکڑا کیا تھا وہ چاند کو
انگلی ہے بے مثال اشارہ ہے بے مثال
سب دے دیا پڑوس کو خود بھوکا رہ گیا
سچ ہے خضور پاک کا کنبہ ہے بے مثال

0
50
جسے صلے علی سے سچے دل سے پیار ہوجاۓ
یقینا آخرت میں خلد کا حقدار ہوجا ۓ
جو منکر ہے رسولِ پاک کا اب تک زمانے میں
تمنا رب سے ہے کے وہ ذلیل و خوار ہوجا ۓ
حقیقت میں اگر تم مصطفی کے یار بن جا ؤ
تو پھر مسواک ہی تیرے لیے تلوار ہوجا ۓ

1
57
یار اتنا سا ایک کام کرو
مجھ کو تم یاد صبح و شام کرو
ایک بے نور تارا ہوں ترے بن
سنو، اب خود کو میرے نام کرو
رک گئیں چلتے چلتے سانسیں مری
تم ہی آکر انہیں تمام کرو

84
جب مجھے یاد تو آۓ تو میں رو دے تا ہوں
ہجر گر مجھ کو ستاۓ تو میں رو دے تا ہوں
حال اب یوں ہے مرا تم سے بچھڑ نے کے بعد
کوئی سینے سے لگاۓ تو میں رودے تا ہوں
میں تجھے کرتا تھا محسوس ستاروں پہ مگر
اب نظر تاروں پہ جاۓ تو میں رودے تا ہوں

51
خدایا ایسا کوئی انتظام ہوجاۓ
حرم کی خاک میرا قیام ہوجاۓ
میں بن کے ایک پرنده رہوں مدینہ میں یوں
ہو صبح کعبہ میں گنبد میں شام ہوجا ۓ
نبی کے روضے کو میں چومتا رہوں پیہم
تمام عمر مری یوں تمام ہوجا ۓ

0
7
168
ہیں کون ہم جو ہمیں لوگ دل سے پیار کرے
ہمارا کب کوئی برسوں تک انتظار کرے
ہمیں کہاں ہے میسر کسی کے دل میں جگہ
کوئی نہیں ہے جو دل ہم پہ بے قرار کرے

0
91
مجھے بھی مدینہ بلاؤ نہ آقا
گدا اپنے در کا بناؤ نہ آقا
ہے یہ بھی تمنا ترا روضہ دیکھوں
تمنا یہ پوری کرا ؤ نہ آقا
تری دید کا منتظر ہوں میں کب سے
ذرا اپنا چہرہ دکھاؤ نہ آقا

59
اگر میں ہوں مجرم تو مجھ کو سزا دو
چلو مجھ کو جلدی سے سولی چڑھا دو
خطا اتنی ہے میں نے چاہا تھا بےحد
قسم تم کو دل سے لگایا تھا بےحد
تجھے ہی دعاؤں میں مانگا تھا بےحد
مجھے چھوڑدی کیوں ذرا یہ سنا دو

0
96
عشق میں جب محمد سے کرنے لگا
قلب مضطر یہ میرا مچل تا گیا
یہ مقدر تھا برسوں سے بگڑا ہوا
رفتہ رفتہ مقدر بدل تا گیا
در بدر مجنوں بن کر میں پھر تا تھا بس
دل میں آقا بسا تو سنبھل تا گیا

0
44
مہینوں کا سردار رمضان آیا
کرانے کو تازہ یہ ایمان آیا
فلک سے خدا کے عطا ؤں کی بارش
یہ دیکھو مہینوں کا سلطان آیا
مرے پاس آ ؤ گناہوں کو چھوڑو
مساجد کا یاروں یہ اعلان آیا

0
40
رات کو دن دن کو کہتا ہوں میں رات
اک فقط کرتا ہوں میں تیری ہی بات
تیری آمد سے مجھے ایسا لگا
جیسے آساں ہوگئیں ہر مشکلات
خواہشوں کے دل میں تھے انبار پر
تم کو پاکر چھوڑدی سب خواہشات

0
42
سب نبی سے اعلی درجہ آپ کا
ساری دنیا میں ہے چرچا آپ کا
سب سے پہلے جائے گا جنت بلال
اس کے حق میں ہے یہ صدقہ آپ کا
ہیں فدا تو آپ پر حورو ملک
چاند جیسا ہے جو چہرہ آپ کا

0
45
نبی جی صاحبِ دردِ جہاں بن کر کے آۓ ہیں
وہ اپنے ساتھ رحمت اور برکت کو بھی لاۓ ہیں
ہزاروں انبیاء بھیجے گئے ہیں دہر میں لیکن
نبی سا مرتبہ کوئی بھی پیغمبر نہ پائے ہیں
محمد مصطفی صلّے علیٰ تشریف لاتے ہی
ترانہ ان کی آمد پر سبھی نے گنگناۓ ہیں

0
49
رونق ہے میرے دل میں جو نسبت نبی کی ہے
پڑھتا ہوں نعت میں تو یہ برکت نبی کی ہے
جبریل چومتے ہیں محمد کے پیر کو
نبیوں میں سب سے بڑھ کے یہ عظمت نبی کی ہے
چہرہ ہے ان کا شمس تو آنکھیں قمر سی ہیں
قرآن میں بھی سارے ہی آیت نبی کی ہے

0
86
بے چین سا دل کو چین ملا تم پاس مرے جو آئی ہو
اک جنت سا محسوس ہوا تم مجھ سے جو نظریں ملائی ہو
جو درد تھا دل میں محبت کا وہ بھی تو ہوا ہے آج ختم
تم جام جو عشق کا مجھ کو یوں سینے سے لگا کے پلائی ہو
جس راہ میں ڈھونڈنے میں نکلوں تم جیسی حسیں لڑکی کو کہیں
جس سمت بھی جاکر میں دیکھوں تم تک ہی میری رسائی ہو

0
56
تم کو تم سے چرانے آیا ہوں
دل سے دل کو ملانے آیا ہوں
آؤ ملنے کھڑا ہوں رستے پر
پیار اپنا بڑھا نے آیا ہوں
برملا عشق اب کریں گے ہم
اہل دنیا سے نا ڈریں گے ہم

0
42
کرتا ہوں بہت تم سے تو میں پیار اے دلبر
پاؤ گی نہیں مجھ سا تو دلدار اے دلبر
کیوں اتنا حسیں تم کو بنایا مرے رب نے
چھپ چھپ کے ترا کرتا ہوں دیدار اے دلبر
رکھ لونگا تجھے بانہوں میں اک بار تو آجا
کب سے ہی تو بیٹھا ہوں میں تیار اے دلبر

0
92
آرزو ہے جستجو ہے مکہ جاؤں ایک دن
آب و دانہ شہر مکہ کا میں کھاؤں ایک دن
ہے تمنا میرے دل کی اے مرے پروردگار
لوٹ کے جب گھر کو آؤں پھر سے جاؤں ایک دن
یہ سناہوں ہیں وہاں پر غمزدوں کے دلربا
جاکے ان کو داستاں اپنی سناؤں ایک دن

0
50
مصطفی کی مدحت سے دھڑکنیں یہ چلتی ہے
ان کی نعت پڑھنے سے روح بھی مچلتی ہے
جو بھی کرتے ہیں الفت مصطفی کی سنت سے
پھر تو ان پے آنے سے آفتیں بھی ٹلتی ہے
دل میں جو بسا تا ہے مصطفی کی سیرت کو
چاہے جتنا عاصی ہو زندگی سنور تی ہے

0
52
زندگی جیناسکھانے آگئے ہیں مصطفیٰ
خواب غفلت سے جگانے آگئے ہیں مصطی
امتی یہ رنج کی بحروں میں ڈوبی تھی مگر
امتی کے غم اٹھانے آگئے ہیں مصطفیٰ
مسکراؤعاصیوں خوشیاں منا ؤ عاصیوں
روز محشر بخشوا نے آگئے ہیں مصطفیٰ

0
67
کچھ دل میں ترے ہے کیا آؤ نا سناؤ نا
تم عشق کا جام اپنا آؤ نا پلاؤ نا
عادت نہیں اچھی یوں نظروں کو چرا لینا
تم مجھ کو نشیلی ان آنکھوں میں بسا ؤ نا
کیوں دور ہو مجھ سے تم پاس آؤ تو میری جاں
کب سے نہیں دیکھا ہوں چہرے کو دکھاؤ نا

0
73
تصور میں گیا جب میں ترے دیدار کرنے کو
تصور ہی میں آئی تم بھی مجھ سے پیار کرنے کو
مرے سینے سے لگ کر ہنستے ہنستے تم نے یوں بولا
میں سب کچھ چھوڑ آئی پیار کا اظہار کرنے کو
سہانی تھی گھڑی اور موسم ِ سرما بھی چھایا تھا
یہ دل بھی راضی تھا اس پیار کا اقرار کرنے کو

0
65
محمد کا اِک اِک ہنر خوبصورت
وہ مٹی کا چھوٹا سا گھر خوبصورت
دعاؤں میں روۓ ہیں امت کی خاطر
وہ پیارا سا خیر البشر خوبصورت
نبی جس کو دیکھا بنا ہے وہ شیدا
نبی وہ کی پیاری نظر خوبصورت

0
60
رب نے دنیا بنایا نبی کے لیے
عرش کو بھی سجایا نبی کے لیے
باغ جنت بنایا نبی کے لیے
اور عقبی بنایا نبی کے لیے
یہ زمین و زماں اور مکین و مکاں
سب نے کلمہ سنایا نبی کے لیے

0
66
بے کسوں کے رہنما کچھ اور ہے
ہم سبھوں کے پاسباں کچھ اور ہے
جان اپنی دو نبی کے حکم پر
ان کے حکموں کا جزا کچھ اور ہے
بے سہاروں کو لگانا قلب سے
مصطفی کی یہ ادا کچھ اور ہے

0
58
آۓ نبی تو دہر کی صورت بدل گئی
ہم جیسے بد نصیب کی قسمت بدل گئی
زندہ ہی دفن کرتے تھے اپنی ہی بیٹی کو
ان جاہلوں کی دیکھو جہالت بدل گئی
پتھر کو لوگ کہتے تھے اپنا خدا ورب
ان بد عقید یوں کی عقیدت بدل گئی

0
66
سلطان مدینہ تو ہر شے سے ہی پیارا ہے
لاچار سی امت کا اِک وہ ہی سہارا ہے
یہ معجزہ ہے انکا پتھر نے پڑھا کلمہ
رب نے بھی کہا ہے یہ وہ میرا دلارا ہے
فاروق ارادے سے جب قتل کو نکلا تھا
جاتے ہی وہ چوکھٹ پر ایمان سنوارا ہے

0
60
میں دیوانہ ہوں میرے نبی کا مجھ کو غم آزمانا سکے گا
میرے دل میں لکھا ہے محمد کوئی اس کو مٹانا سکے گا
بیٹھ کر مصطفیٰ نے چٹائی پر عمر ساری اپنی بتائی
سارا عالم اگر چاہے مل کر زندگی یوں بِتانا سکے گا
سب سے اعلیٰ و اولا ہمارا نبی سب کی آنکھوں کا تارہ ہمارا نبی
اس جہاں میں کوئی اس کا ثانی نہیں آمنہ کا دلارہ ہمارا نبی

0
67