کرتا ہوں بہت تم سے تو میں پیار اے دلبر
پاؤ گی نہیں مجھ سا تو دلدار اے دلبر
کیوں اتنا حسیں تم کو بنایا مرے رب نے
چھپ چھپ کے ترا کرتا ہوں دیدار اے دلبر
رکھ لونگا تجھے بانہوں میں اک بار تو آجا
کب سے ہی تو بیٹھا ہوں میں تیار اے دلبر
شب روز مرے دل میں تو رہتی ہےکہیں پر
یاروں سے ترا کرتا ہوں تکرار اے دلبر
رگ رگ میں ترا نام بسا ہے مرے تن میں
بس تیرے لیے لکھتا ہوں اشعار اے دلبر
اخبار میں آتی ہے سنا ہوں تری خبریں
بس تیرے لیے پڑھتا ہوں اخبار اے دلبر

0
111