دشمنِ دین کوانجام بتانا ہوگا
ورنہ پھر ہاتھ میں خنجرہی اٹھاناہوگا
سر جھکا ئیں گے نہیں ہم ہوں مگر لاکھ ستم
ہم ہیں آقاکے دوانے یہ دکھاناہوگا
آج بھی کفرکا ایوان گرا سکتے ہیں ہم
پہلے فاروق ساایمان بناناہوگا
پہلےتوعاشقِ سرکارتوبن کرکےدیکھ
پھر ترے قدموں میں یہ سارا زمانہ ہوگا
بھرلو تم دامنِ نیکی ہے ابھی بھی مہلت
ورنہ محشر میں تمہیں آنسو بہانا ہوگا
ہم تڑپتوں کو قیامت میں پلانے کوثر
جب نبی آئیں گے منظربھی سہاناہوگا

43