بے چین سا دل کو چین ملا تم پاس مرے جو آئی ہو
اک جنت سا محسوس ہوا تم مجھ سے جو نظریں ملائی ہو
جو درد تھا دل میں محبت کا وہ بھی تو ہوا ہے آج ختم
تم جام جو عشق کا مجھ کو یوں سینے سے لگا کے پلائی ہو
جس راہ میں ڈھونڈنے میں نکلوں تم جیسی حسیں لڑکی کو کہیں
جس سمت بھی جاکر میں دیکھوں تم تک ہی میری رسائی ہو
میں دل میں تمہارے چہرے کی تصویر بنا کے رکھا ہوں
کیا تم بھی مری تصویر اپنے اس دل میں کہیں پے بنائی ہو
اب چھوڑ کے ظالم دنیا کو یونسؔ چلو اب کہیں دور چلیں
نا ہو گا کوئی بھی شخص وہاں بس تیری مری تنہائی ہو

0
70