ہیں سارے رسولوں کے سلطان مدینے میں
یعنی ہیں مرا دین و ایمان مدینے میں
اے کاش اڑا لے چل تو مجھ کو مدینے میں
ہے میرا بھی جانے کا ارمان مدینے میں
جانے سے مدینے میں تقدیر سنورتی ہے
سرکار کا جاری ہے فیضان مدینے میں
سوچوں تو مدینہ ہے بولوں تو مدینہ ہے
واللہ مرا رہتا ہے بس دھیان مدینے میں
جو رنج کے مارے ہیں وہ لوگ چلیں طیبہ
تسکین کا ملتا ہے سامان مدینے میں
ان لوگوں کی قسمت تو معراج ہی کرلی ہے
جو لوگ گزارے ہیں رمضان مدینے میں
سرکار اگر رکھ لیں یہ ان کا کرم ہوگا
ورنہ رہے یونسؔ سا عصیان مدینے میں

0
44