مجھ کو اب تک وہ زمانہ یاد ہے |
تیرا وہ چھپ چھپ کے آنا یاد ہے |
نظریں مل جائیں تو شرما تے ہوۓ |
سر جھکا کے مسکرانا یاد ہے |
باتیں ہی باتوں میں ساری رات بھر |
بے سبب ہنسنا ہنسانا یاد ہے |
میری پیشانی کو ہر پل چومنا |
اور یوں اپنا بنانا یاد ہے |
اپنی چاہت کے بنائی گیت کو |
ساتھ مل کر گنگنانا یاد ہے |
تیرے سر سے زلفیں لہرا تے ہوۓ |
گال پر آکر سمانا یاد ہے |
معلومات