| رات کو دن دن کو کہتا ہوں میں رات |
| اک فقط کرتا ہوں میں تیری ہی بات |
| تیری آمد سے مجھے ایسا لگا |
| جیسے آساں ہوگئیں ہر مشکلات |
| خواہشوں کے دل میں تھے انبار پر |
| تم کو پاکر چھوڑدی سب خواہشات |
| چھوڑ کر دنیا کی حسنِ زن سبھی |
| روح میں محدود ہے بس تیری ذات |
| دید پیہم میں تری کرتا رہوں |
| تیرا چہرہ جیسے گل کی بحریات |
معلومات