میں پڑا ہوں ہند میں پر مرا دل وہاں گیا ہے |
جہاں خاک بھی ہے سونا جہاں میرے مصطفی ہے |
اے صبا تو جا کے کہنا مری بات مصفطی سے |
مجھے بھی کبھی بلالےمرے دل کا آسرا ہے |
اے امام کل پیمبر اے حسن کے نانا تم پر |
مری ڈھڑکنیں نہیں بس مری جان بھی فدا ہے |
میں مریض مصطفے ہوں مجھے لے چلو مدینہ |
مرے اس مرض کی یاروں یہی ایک بس دوا ہے |
جو مٹانا چاہتا تھا مرے پیارے مصطفے کو |
ہے گواہ یہ زمانہ وہ حریف خود مٹا ہے |
مرے ہم نشین یاروں کرو عشق مصطفے سے |
کہ وصال خلد کا بس یہی ایک راستہ ہے |
میں سناتا جاؤں نعتیں در مصطفے پہ یونسؔ |
مرا دم وہیں پہ نکلے یہی میرا مدعا ہے |
معلومات