نبی کا جو دیوانہ ہو گیا ہے
وہ اچھوں سے بھی اچھا ہو گیا ہے
​نبی کے ذکر سے دل میں ہمارے
اجالا ہی اجالا ہو گیا ہے
​نبی کو نور کہتے ہیں وہی لوگ
عقیدہ جن کا مردہ ہو گیا ہے
​مٹا دوں گا نبی کے دشمنوں کو
ارادہ میرا پختہ ہو گیا ہے
​بسایا جس نے دل میں مصطفیٰ کو
مقدر اس کا اعلیٰ ہو گیا ہے
​غلاموں کے لیے در مصطفیٰ کا
بہت عمدہ ٹھکانا ہو گیا ہے
​جو ٹکڑایا تھا دینِ مصطفی سے
وہ دنیا بھر میں رسوا ہو گیا ہے
​شفاعت کی نویدِ جانفزا سے
بہت خوش دل یہ میرا ہو گیا ہے
​مجھے کیونکر جلائے نارِ دوزخ
مرا دل ان کا شیدا ہو گیا ہے
​نبی کی نعت پڑھتے پڑھتے یونسؔ
تِرا ہر سمت چرچا ہو گیا ہے

0
5