اے خدا ہم ستم خوب سہتے رہے
پھر بھی اللہ اکبر ہی کہتے رہے
پھر ہوا ہے فلسطیں پہ محشر بپا
لوگ روتے ہوۓ دے رہے ہیں صدا
ظالموں نے ہمیں جینا مشکل کیا
اب تو آجا خدا باتیں سنگین ہیں
ہم فلسطین ہیں ہم فلسطین ہیں
مصطفی نے جہاں پر امامت کیا
ظالموں نے وہیں پر شرارت کیا
خود ترے گھر سے یارب بغاوت کیا
اب تو آجا خدا باتیں سنگین ہیں
ہم فلسطین ہیں ہم فلسطین ہیں
حال اب یہ کہ بجلی میسر نہیں
کھانے پینے کو بھی کچھ مقدر نہیں
ترجمانی کو بھی کوئی رہبر نہیں
اب تو آجا خدا باتیں سنگین ہیں
ہم فلسطین ہیں ہم فلسطین ہیں
ہر طرف تیرے بندے پریشان ہیں
سارے معصوم ہیں اہل ایمان ہیں
اب تو خطرے میں بھی دین و قرآن ہیں
اب تو آجا خدا باتیں سنگین ہیں
ہم فلسطین ہیں ہم فلسطین ہیں
یونسؔ اب دل سے آتی ہے یہ ہی دعا
دور ہو اب فلسطیں سے کالی گھٹا
غم سے دل یہ مرا چھلنی چھلنی ہوا
اب تو آجا خدا باتیں سنگین ہیں
ہم فلسطین ہیں ہم فلسطین ہیں

0
66