آقا سا حسیں کوئی جہاں میں نہیں آۓ
آقا کو رسولوں کے بھی سردار بناۓ
بی آمنہ کے لال کی خصلت کو تو دیکھو
بھوکوں کو کھلاۓ اور سینے سے لگاۓ
آقا نے تو ان کے لئے بھی کی تھی دعائیں
طائف میں جنھوں نے مرے آقا کو ستاۓ
نخلہ میں مرے آقا نے جوں ہی کی تلاوت
جناتوں نے سن تے ہی وہ ایمان لے آۓ
دنیا میں نبی آتے ہی خود خالقِ کل نے
بت خانوں کی بنیادوں کو یوں اوندھ گراۓ
یونسؔ مرے دل کی یہی ہے ایک تمنا
کملی میں مجھے آقا سرِ حشر چھپاۓ

31