آۓ نبی تو دہر کی صورت بدل گئی
ہم جیسے بد نصیب کی قسمت بدل گئی
زندہ ہی دفن کرتے تھے اپنی ہی بیٹی کو
ان جاہلوں کی دیکھو جہالت بدل گئی
پتھر کو لوگ کہتے تھے اپنا خدا ورب
ان بد عقید یوں کی عقیدت بدل گئی
ایمان جس نے لایاہے شاہِ زمان پر
غیروں کےساتھ اسکی توصحبت بدل گئی
خواہش تھی میری پاؤں میں دنیا کی دولتیں
آقا کو میں پڑھا تو وہ رغبت بدل گئی
لکھنے لگاہوں جب سےمیں یونسؔ نبی کی نعت
بے نور میرے چہرے کی رنگت بدل گئی

0
84