جس کے ہونٹوں پہ محمد کی ثنا ہوتی ہے |
مجھ کو محبوب ہر اک اس کی ادا ہوتی ہے |
جس کو سرکار دو عالم سے وفا ہوتی ہے |
بالیقیں ذات خدا اس سے رضا ہوتی ہے |
لوٹتا ہے جو بھی طیبہ سے اسے چومتا ہوں |
بس اسے چومتے ہی مجھ کو شفا ہوتی ہے |
جب بھی محفل میں کوئی ذکر نبی کرتا ہے |
خوشبوئیں پھیلتی ہیں نوری فضا ہوتی ہے |
والضحیٰ سورہ کی تفسیرکو جب سنتا ہوں |
روح بھی میری محمد پہ فدا ہوتی ہے |
نعت گوئی کوئی آسان نہیں ہے یارو |
نعت گوئی تو مقدر سے عطا ہوتی ہے |
خواب میں چہرۂ آقا کو میں دیکھوں یونسؔ |
رات و دن بس مرے لب پر یہ دعا ہوتی ہے |
معلومات