آۓ دنیا میں جب خاتم الانبیاء ظلم جتنے تھے سارے ٹھکانے لگے
ہر طرف روشنی روشنی ہوگئی چاند تارے سبھی جگمگانے لگے
پرچمِ دین اسلام اونچا ہوا پرچمِ دین کفار نیچا ہوا
جب عمر ابن خطاب مومن ہوۓ پھر تو کفار سب تھرتھرانے لگے
جبرئیل آکے بولے یہ سرکار سے آپ گر کہہ دیں ان پر گرادوں پہاڑ
لوگ طائف کے جب میرے سرکار پر بے رحم ہوکے پتھر چلانے لگے
چودہ سو سال پہلے تو اتنا ہی تھا قبر پر جاتے عبرت کا مقصد لئے
آج تو قبر پر سجدے کرنے لگے اور چادر پہ چادر چڑھا نے لگے
عالم الغیب ہیں نہ نبی نورہیں دونوں باتیں یہ قرآں میں مذکور ہیں
کن دلائل سے اے جاہلو نور اور عالم الغیب ان کو بتانے لگے
سارے عشاق خوشیاں منانے لگے آسماں سے فرشتے بھی آنے لگے
جھوم کر جب اے یونسؔ کسی بزم میں نعت سرکار کی ہم سنانے لگے

10