| مصطفے کی سنت کو خوب عام کرتے ہیں |
| راہ چلنے والوں کو ہم سلام کرتے ہیں |
| صدق دل سے کرتے ہیں جو بھی عشق دنیا میں |
| ہم بھی ایسے لوگوں کا احترام کرتے ہیں |
| فخر کیا تکبر کیا جانتے نہیں ہم کچھ |
| ہم تو اہل فٹ پاتھوں سے کلام کرتے ہیں |
| مدتوں میں آۓ ہیں اس غریب خانے میں |
| بیٹھیں پینے کو ہم کچھ انتظام کرتے ہیں |
| پیار سے اگر ماں کو دیکھنا عبادت ہے |
| پھر تو یہ عبادت ہم صبح و شام کرتے ہیں |
| شہر کے غنی لوگوں لو خبر غریبوں کی |
| صرف سوکھی روٹی سے وہ طعام کرتے ہیں |
| لوگ بن گئے یونسؔ دشمن اس عبادت کا |
| چلئے ہم محبت کا اختتام کرتے ہیں |
معلومات