سرورِ دو جہاں آ گیا یعنی کے مصطفے آ گیا
جس کو بلواۓ رب عرش پر وہ حبیبِ خدا آگیا
کفر میں آ گیا زلزلہ بتکدہ خود بہ خود گر پڑا
جو سرا پا ہے خود معجزہ وہ شہِ انبیا آ گیا
جس کوحاصل تھاامی لقب اورقریشی تھاجس کانسب
جس کا عاشق بنے خود خدا وہ مرے دلربا آگیا
خود خدا جس کی عظمت کرے اور ملا ئک اطاعت کرے
جس سے شرما ۓ نجم و قمر وہ مرے مصطفی آگیا
آیا جو سروری کے لئے حشر میں رہبری کے لئے
جس سے راہِ ہدایت ملی وہ سراجِ ہدیٰ آ گیا

33