| خدا کے محبوب کی محبت کو اپنے دل میں بسا کے دیکھو |
| اگر تمہیں دیکھنی ہو جنت تو شہر طیبہ میں جا کے دیکھو |
| تمہارے غم کے پہاڑ میں خود زوال آجا ۓ گا یہ طے ہے |
| یہ شرط ہے تم نبی کے روضہ پہ جا کے ان کو سناکے دیکھو |
| یہ برملا کہہ رہاہوں میں اس زمانے کے ظالموں سے یارو |
| تمہارے ہا تھوں کو کاٹ لینگے نبی پے انگلی اٹھا کے دیکھو |
| عمر کی دہشت علی کی ہمت ابھی بھی مسلم کے خون میں ہے |
| یقیں نہ ہو پھر تو آ ؤ میدان میں ذرا آزما کے دیکھو |
| تمہارے چہرے پہ نور ہوگا تڑبتا دل کو سکوں ملے گا |
| بشرط تم مصطفی کی سنت پہ خود کو عامل بنا کے دیکھو |
| تمام تر میری دھڑ کنوں پر رسول اکرم لکھا ہو ا ہے |
| اگر کسی میں ہو ا یسی طاقت تو آ ؤ اس کو مٹا کے دیکھو |
| نبی کی ہو نعت گوئی اور پھر ادب کے سانچے میں ڈھل کے یونسؔ |
| قسم خدا کی بہت مزہ ہے کبھی بھی تم گنگنا کے دیکھو |
معلومات