| ہم ایسے شخص پے ہی اعتبار کرتے ہیں |
| ہمارے واسطے جو انتظار کرتے ہیں |
| انہیں کا پیار انوکھا ہے اس زمانے میں |
| جو بات سب سے مگر اک سے پیار کرتے ہیں |
| انہیں کی باتیں سنی جاتی ہیں زمانے میں |
| جو اپنی گفتگو میں اختصار کرتے ہیں |
| کبھی جو اس سے ملاقات ہو تو یہ کہنا |
| ابھی بھی ہم اسی ظالم سے پیار کرتے ہیں |
| جو سچ ہے اس کی زباں بند کر کے رکھا ہے |
| وہ صرف جھوٹ کا ہی اشتہار کرتے ہیں |
| سنو اے دوستو ماں اک عظیم دولت ہے |
| وہ خلد جائیں گے جو ماں سے پیار کرتے ہیں |
| ہمارے عشق کی ہے انتہا یہی یونسؔ |
| کہ صرف دل نہیں ہم جاں نثار کرتے ہیں |
معلومات