سرورشاہِ دوعالم کی الگ ہی شان ہے
رب کا ہے وہ لاڈلا اور دہرکا سلطان ہے
ان کی زلفیں لیل ہیں اور انکا چہرہ شمس ہے
خواب میں ان کی زیارت ہو یہی ارمان ہے
آتشِ دوزخ جلا سکتی نہیں ہر گز اسے
جس کے سینے میں بسا اللہ کا قرآن ہے
چہرے پر ہو لمبی داڑھی جیب میں مسواک ہو
عاشقانِ مصطفی کی یہ بھی اک پہچان ہے
مصطفی سےعشق کرلو زندگی بھر کے لئے
خلد میں جانے کا یارو ایک یہ سامان ہے
ہو چکاہے ختم دنیا سے نبی کا سلسلہ
مصطفی ہیں آخری اس پر مرا ایمان ہے
آج تیرے دل میں یونسؔ ہے جو ایماں کا چر اغ
یہ فقط بی آمنہ کے لال کا احسان ہے

0
53