واللہ مجھ کو شہر طیبہ کا سفر اچھا لگا |
محبوب رب شاہِ امم کا وہ نگر اچھا لگا |
تو مجھ سے یہ نا پوچھ کے مجھ کو کدھر اچھا لگا |
میرے نبی جس سمت ہیں مجھ کو ادھر اچھا لگا |
ویسے مدینے میں تو ساری چیزیں مثلِ نور ہیں |
مجھ کو مگر گنبد کا وہ سبزہ کلر اچھا لگا |
نامِ نبی سنتے ہی جس نے بھیجا ہو ان پر درود |
سارے زمانے بھر میں مجھ کو وہ بشر اچھا لگا |
جس نے ھو اللہُ احد کا درس ہم سب کو دیا |
رب کی قسم ہم کو فقط وہ راہبر اچھا لگا |
میں نے دعاؤں میں وسیلہ جو لیا سرکار کا |
مجھ کو مری ساری دعاؤں کا اثر اچھا لگا |
ویسے تو ہیں سنسار میں یونسؔ بہت سارے ہنر |
ہم کو مگر یہ نعت گوئی کا ہنر اچھا لگا |
معلومات