خدایا ایسا کوئی انتظام ہوجاۓ |
حرم کی خاک میرا قیام ہوجاۓ |
میں بن کے ایک پرنده رہوں مدینہ میں یوں |
ہو صبح کعبہ میں گنبد میں شام ہوجا ۓ |
نبی کے روضے کو میں چومتا رہوں پیہم |
تمام عمر مری یوں تمام ہوجا ۓ |
میں بادشاہ خودی کو سمجھ ہی بیٹھوں گا |
اگر مدینہ میں میرا مقام ہوجا ۓ |
نبی کی روح کو تسکین مجھ سے مل جاۓ |
اے کاش مجھ سے کوئی ایسا کام ہوجا ۓ |
ہے میرے دل کی یہ حسرت تو سن لے اے مولیٰ |
نبی سے خواب میں میرا کلام ہوجا ۓ |
مرے نصیب کو ہوجا ۓ اب میسر یہ |
نبی کے سچے دوانوں میں نام ہوجا ۓ |
نہیں ڈروں گا فرشتوں سے میں بروزِ حشر |
شفیع گر مرا خیرل انام ہوجا ۓ |
میں اس بشر کی غلامی کروں گا اب یونسؔ |
جو سچے دل سے نبی کا غلام ہوجا ۓ |
معلومات