خدایا ایسا کوئی انتظام ہوجاۓ
حرم کی خاک میرا قیام ہوجاۓ
میں بن کے ایک پرنده رہوں مدینہ میں یوں
ہو صبح کعبہ میں گنبد میں شام ہوجا ۓ
نبی کے روضے کو میں چومتا رہوں پیہم
تمام عمر مری یوں تمام ہوجا ۓ
میں بادشاہ خودی کو سمجھ ہی بیٹھوں گا
اگر مدینہ میں میرا مقام ہوجا ۓ
نبی کی روح کو تسکین مجھ سے مل جاۓ
اے کاش مجھ سے کوئی ایسا کام ہوجا ۓ
ہے میرے دل کی یہ حسرت تو سن لے اے مولیٰ
نبی سے خواب میں میرا کلام ہوجا ۓ
مرے نصیب کو ہوجا ۓ اب میسر یہ
نبی کے سچے دوانوں میں نام ہوجا ۓ
نہیں ڈروں گا فرشتوں سے میں بروزِ حشر
شفیع گر مرا خیرل انام ہوجا ۓ
میں اس بشر کی غلامی کروں گا اب یونسؔ
جو سچے دل سے نبی کا غلام ہوجا ۓ

0
7
280
تقی میاں - میں عموما نعتوں پہ تبصرہ نہیں کرتا آپ سے بھی کہا تھا کہ پہلے اپنی اردو بہتر کریں پھر نعت لکھیں-
میرے نزدیک نعت اصنافِ سخن میں سب سے آخر کی چیز ہے - اس کے احترام کا بھی تقاضہ ہے کہ اس صحیح لکھا جائے اور صحیح لکھا تب ہی جاسکتا ہے جب آدمی کا اپنا مطالعہ وسیع ہو - اس کو زبان پر ایک حد تک عبور حاصل ہوجائے - مگر اس سائٹ پہ اس بات پر کوئ دھیان نہیں دیتا -

میں صرف آپ کو اندازہ دلانے کے لیئے دو اشعار پہ تبصرہ کرتا ہوں

خدایا اب کوئی ایسا نظام ہوجا ۓ
-- یہاں نظام کا کوئ محل نہیں ہے بلکہ آپ کو انتظام کہنا ہے جو کہ ظاہر ہے وزن میں نہیں آتا مگر آپ نے پھر بھی یہ بیان کی غلطی کی ہے -

مدینہ جاؤں تو آنا حرام ہوجا ۓ
- ٰیاد رکھیے اردو میں حرام ہوجانا ایک منفی اصطلاح ہے آپ نے اسے مثبت استعمال کیا ہے- آپ کو کہنا تھا کہ آنا مشکل ہوجائے مگر آپ کو صرف قافیہ ملانا تھا لہذا آپ نے لفظوں کی حرمت کو پسِ پُشت ڈال دیا -

میں بادشاہ خودی کو سمجھ ہی بیٹھوں گا
-- آپ کو کہنا تھا خود ہی کو - مگر آپ نے لکھا خودی کو جو کہ ایک الگ لفظ ہے - اگر آپ اسے خود ہی بھی کردیں تو تو سمجھ کے بعد پھر ہی کا لفظ آجائیگا-

اس سے زیادہ میں نہیں لکھنا چاہتا - مگر آپ پھر پچھلی دفعہ کی طرح ان چیزوں کو درست کر کے دوبارہ لکھ دیں گے - تو یاد رکھیئے یہ اس مسئلے کا حل نہیں -

یہی حال آپ کے دیگر کلام کا بھی ہے - آپ میں لکھنے کی خوبی ہے - آپ اچھا خیال بھی لاتے ہیں مگر آپ اپنی اردو سے مار کھا جاتے ہیں - اپنا مطلالعہ وسیع کیجیئے - جو پڑھتا نہیں اسے لکھنے کا بھی حق نہیں -

مگر میری آواز عموما صدا بصحرا ہی ثابت ہوتی ہے - آپ بھی اسے سنی ان سنی کر سکتے ہیں -


0
بہت بہت شکریہ آپ کا اللہ آپ کی عمر میں برکت عطا فرماۓ

0
ایک اور بات کہ یہ کلام تضمین شدہ کلام ہے مطلب یہی بحر یہی قافیے اور یہی ردیف پر میں بہت سارا کلام دیکھا ہوں تو ایسا کرنا کیسا ہے کوئ عیب تو نہیں؟ اور آپ کہ رہے ہیں کہ میں اردو میں مارکھا جاتا ہوں اس سے کیا مراد ہے تذکير و تانیث یا واحد و جمع یا کچھ اور

0
تضمین لکھنا کوئ عیب نہیں ہے مگر یہ احتیاط کا متقاضی ہوتا ہے -
باقی آپ کی اردو معیاری نہیں ہے یہ بات آپ کی نظم و نثر دونوں سے ظاہر ہے - اسی کو دیکھ لیجیے آپ نے لکھا ہے " یہی بحر یہی قافیے اور یہی ردیف پر میں بہت سارا کلام دیکھا ہوں"
یہ بالکل غلط اور لغو اردو ہے - صحیح جملہ ہوگا
" اسی بحر ، قافیے اور ردیف پر میں نے بہت سارا کلام دیکھا ہے "
اسی سے سمجھ جائیے آپ کی اردو کیسی ہے -
آپ کے ہاں تذکير و تانیث ' واحد و جمع کے علاوہ الفاظ کی حرمت کا خیال بھی نہیں ہوتا -
آپ میں صلاحیت نظر آتی ہے مجھے مگر آپ کا مطالعہ انتہائی کم ہے اس لیئے آپ کی اردو صحیح نہیں ہے

0
اصل بات تو یہ کہ میری اصلی زبان بنگلہ ہے
میں بنگال سے تعلق رکھتا ہوں اور میری
کچھ خاص عمر بھی نہیں ہوئ ہے اب تک
میں محض اٹھارہ سال کا ہوں میں نے اردو کی
کتاب قواعد اردو پڑھی ہے چار سال پہلے
جب میں فارسی کی جماعت میں تھا
خیر آپ مجھے کوئ اردو سیکھنے کتاب بتادیں
جس سے میری اردو اور صحیح ہوجاۓ
اللہ سے دعا ہے کہ آپ اسی طرح مجھے
اپنا شاگرد سمجھ کر اصلاح کرتے رہیں
اور اللہ میاں آپ کی عمر دراز کرے
آمین


0
کیا میں آپ سے پرسنلی ہوسکتا ہوں
کسی اپلیکیشن پر جیسے فیسبک واٹس ایپ

0
تقی میاں - مجھ سے پرسنل رابطہ کر کے کیا کیجیئے گا میں آپ کو اردو سکھا تو نہیں سکتا-
ویسے آپ کا کلام پڑھ کے مجھے یہی اندازہ ہوا تھا - کہ آپ نو عمر اور اردو میں نووارد ہیں -

دیکھیئے جیسا کہ میں نے لکھا ہے کہ آپ کے مسئلے کا حل صرف اور صرف مطالعہ ہے -میں کوئ ایک کتاب آپ کو ایسی نہیں بتا سکتا جس کو پڑھ کے آپ کی اردو صحیح ہوجائیگی - آپ کو جو ادبی کتاب اچھی لگے نظم ہو یا نثر بس پڑھنا شروع کیجیئے - مشہور شاعر احسان دانش صرف چار جماعتیں پاس تھے مگر وہ روزانہ کم از کم چار سو صفحات پڑھ کے سویا کرتے تھے (انکی اپ بیتی میں لکھا ہے )

باقی اس ے کوئی فرق نہیں پڑھتا کہ آپ کی مادری زبان بنگلہ ہے - میری مادری زبان سندھی ہے - فرق پڑھتا ہے اس بات سے کہ آپ کا مطالعہ کتنا ہے -